خودکشی کو جرم قراردینے کی دفعہ کو حذف کرنے کیخلاف درخواست قابلِ سماعت قرار
وفاقی شرعی عدالت نے خودکشی کو جرم قراردینے کی دفعہ کو حذف کرنے کیخلاف درخواست کو قابلِ سماعت قراردے دیا۔
وفاقی شرعی عدالت نے درخواست پر صدرمملکت، وزیر اعظم اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کردیا، وکیل حماد سعید ڈار نے دفعہ 325 حذف کرنے کیخلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔
وکیل درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ عدالت کریمنل لا ترمیمی ایکٹ 2022 کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے، اسلام میں خودکشی کو حرام قرار دیا گیا ہے، ترمیمی ایکٹ سے پہلے پاکستان کے قانون میں خودکشی کرنا جرم تھا۔
درخواست میں مؤقف تھا کہ زندگی صرف ایک تحفہ ہی نہیں بلکہ اللہ تعالی کی امانت بھی ہے، خودکشی کو بطور جرم حذف کرنا اسلام اور اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
