
ملائیشیا کے نائب وزیراعظم کے خلاف کروڑوں ڈالر کی کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم احمد زاہد حمیدی کے خلاف ایک فاؤنڈیشن کو دھوکہ دینے کے الزام میں کروڑوں ڈالر کی کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا گیا ہے۔
استغاثہ کی درخواست پر کیا گیا فیصلہ، جس سے بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے حکومت کے عزم پر سوالات کھڑے ہوئے ہیں۔
نائب وزیر اعظم احمد زاہد حمیدی کو 47 الزامات کا سامنا تھا جن میں اعتماد کی خلاف ورزی، بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے متعدد الزامات شامل تھے جن کا تعلق غربت کے خاتمے کے لیے قائم کردہ خیراتی ادارے یاسان اکالبودی میں 27 ملین ڈالر کے فنڈز کے غلط استعمال سے تھا۔
ملائیشین اخبار نے خبر دی ہے کہ جج کولن لارنس سیکورہ نے پیر کے روز زاہد کو بری کرنے پر رضامندی ظاہر کی جب استغاثہ نے کہا کہ اسے اس معاملے کو دیکھنے کے لئے مزید وقت کی ضرورت ہے۔
زاہد نے کہا کہ میں اور میرا خاندان شکر گزار ہیں کہ عدالت نے مجھے تمام 47 الزامات سے بری کر دیا ہے۔
وکیل دفاع نے مکمل بریت کا مطالبہ کیا تھا اور زاہد کے وکلا کا کہنا تھا کہ وہ بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
نائب وزیر اعظم احمد زاہد حمیدی پر 2018 میں بدعنوانی کا الزام اس وقت عائد کیا گیا تھا جب 60 سال میں پہلی بار یونائیٹڈ ملائی نیشنل آرگنائزیشن (یو ایم این او) نے بدعنوانی اور ون ایم ڈی بی اسٹیٹ فنڈ میں اربوں ڈالر کے اسکینڈل پر بڑے پیمانے پر غصے کی وجہ سے اقتدار کھو دیا تھا۔
نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں انور ابراہیم کا اتحاد مکمل اکثریت سے محروم رہا اور اس نے حکومت بنانے کے لیے یو ایم این او اور کئی دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیا۔
انور کے پاکتان ہراپان اتحاد نے بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر مہم چلائی تھی اور زاہد کی رہائی سے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق سمیت دیگر اہم سیاست دانوں کے خلاف مقدمات کے بارے میں خدشات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
نجیب اس وقت ون ایم ڈی بی سے منسلک کیس میں 12 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور انہیں ون ایم ڈی بی کے متعدد دیگر مقدمات کا سامنا ہے۔
اصلاح پسند سابق قانون ساز اور سول سوسائٹی کی ممتاز رکن ماریہ چن عبداللہ نے اس فیصلے کو جہوریت کے لئے افسوسناک دن قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا اور استغاثہ سے مکمل وضاحت پر زور دیا کہ وہ مقدمہ کیوں ختم کرنا چاہتا ہے۔
حالات حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News