آنکھیں آپ کی حقیقی عمر سے کتنی بڑی ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سائنسدانوں نے آنکھوں کے خلیوں کی عمر کا تعین کرنے کے لیے ایک ایسا نیا ٹول تیار کیا ہے جو آنکھوں کے نئے ٹشو زکے نمونے کے بغیر نہ صرف آنکھوں کی عمر بتا سکتا ہے بلکہ بیماریوں کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین کی قیادت میں ایک تحقیق کی گئی جس میں آنکھوں کے سیال کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک نئی تکنیک کو اپنایا، جس کے تحت آنکھوں کے سیال میں پائے جانے والے تقریباً 6,000 پروٹینز کو آنکھوں کے خلیات میں آسانی سے تلاش کیا جا سکتا ہے، جن میں سے 26 کا تعلق آنکھوں کی عمر بڑھنے سے ہے۔
واضح رہے کہ یہ ٹول مصنوعی ذہانت کے تحت کام کرتا ہے جسے 46 صحت مند مریضوں کی آنکھوں کے سیال پر تربیت دی گئی تھی تاکہ عمر کے لحاظ سے اس کا موازنا کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ یہ ٹول اے آئی سیال کی بنیاد پر کسی شخص کی عمر (کم یا زیادہ ) کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔ اس تحقیق میں سائنسدانوں نے آنکھ کو بنانے والے خلیات کا بغور مطالعہ کیا۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی ماہر امراض چشم ونیت مہاجن کا کہنا ہے کہ کامیاب تھراپی کی ترقی کا پہلا قدم مالیکیولز کو سمجھنا ہے۔
آنکھوں کی عمر بڑھنے کی گھڑی کا تعین کرنے کے بعد، محققین یہ جاننے کے لیے کہ آنکھوں کی بعض بیماریاں سیلولر عمر بڑھنے کو کس طرح تیز کر سکتی ہیں۔ آنکھوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا 62 مریضوں سے آنکھوں کے سیال کا مزید تجزیہ کیا۔
آنکھوں میں موجود بعض پروٹینوں نے زیادہ عمر بڑھائی یعنی آنکھ کی عمر اس شخص کی عمر سے زیادہ تھی مثال کے طور پر، ابتدائی مرحلے میں ذیابیطس ریٹینوپیتھی کے مریض جس میں آنکھوں میں خون کی فراہمی میں کمی سے ریٹنا کے خلیات کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے ان کی آنکھ کی عمر ایک صحت مند مریض کی نسبت 12 سال بڑی تھی، اسی طرح یوویائٹس جسے آنکھ میں سوزش کا مرض کہا جاتا ہے کے مریضوں میں یہ تقریباً 30 سال تھی۔
واضح رہے کہ آنکھوں کی ہر بیماری کے ذمہ دار خلیے مختلف ہوتے ہیں اور وہ اکثر واضح خلیے نہیں ہوتے ہیں اسی لیے کبھی کبھار آنکھوں کے علاج میں تاخیر ہونے لگتی ہے تاہم یہ تحقیق سائنسدانوں کو اس قسم کے مسائل کا حل فراہم کرتی ہے۔
ایک بار جب آپ یہ جان لیتے ہیں کہ آنکھ جسم کی نسبت زیادہ عمر رسیدہ ہوگئی تو اس طرح اس عمر میں جو بصارت سے متعلق امراض جنم لیتے ہیں ان کے علاج کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، اور آپ بہت سے بیماریوں کو پیدا ہونے سے پہلے اسے روکنے کے لیے مختلف طریقہ کار تجویز کر سکتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
