
دنیا بھر میں بے گھر ہونے والے افراد کے حوالے سے اقوام متحدہ کی چشم کشا رپورٹ کے مطابق 114 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے آج کہا ہے کہ دنیا بھر میں اپنے گھروں سے جبری نقل مکانی کرنے والے افراد کی تعداد 114 ملین سے تجاوز کر گئی ہے جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ستمبر کے آخر تک عالمی سطح پر جنگ، ظلم و ستم، تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 11 کروڑ 40 لاکھ سے تجاوز کر جانے کا امکان ہے۔
سال 2023 کی پہلی ششماہی میں یوکرین، سوڈان، میانمار اور ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کے تنازعات اس کے اہم محرکات تھے جبکہ افغانستان میں ایک طویل انسانی بحران نے بھی لوگوں کو بے گھر کیا۔۔
یو این ایچ سی آر نے کہا کہ صومالیہ میں خشک سالی، سیلاب اور عدم تحفظ کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنا گھربار چھوڑ چکے ہیں۔
یو این ایچ سی آر نے کہا کہ اس وقت دنیا کی توجہ غزہ میں انسانی تباہی پر مرکوز ہے۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے سربراہ فلیپو گرانڈی کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر بہت سے تنازعات بڑھ رہے ہیں یا بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے بے گناہ زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں اور لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔
فلیپو گرانڈی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنازعات کو حل کرنے یا نئے تنازعات کو روکنے میں ناکامی نقل مکانی اور بدحالی کا سبب بن رہی ہے۔
2023 کے پہلے چھ ماہ کے دوران جبری نقل مکانی کا تجزیہ کرنے والی اپنی مڈ ایئر ٹرینڈز رپورٹ میں یو این ایچ سی آر نے کہا ہے کہ جون کے آخر تک دنیا بھر میں 110 ملین افراد جبری طور پر بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ تعداد 2022 کے آخر سے 1.6 ملین زیادہ تھی۔ یو این ایچ سی آر کے ایک ترجمان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو تصدیق کی کہ یہ نیا اعداد و شمار 1975 میں ایجنسی کے اعداد و شمار جمع کرنے کے آغاز کے بعد سے ایک ریکارڈ ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے او سی ایچ اے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کی جانب سے سرحد پار سے کیے جانے والے غیر معمولی حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے شروع کیے جانے کے بعد سے غزہ کے اندر اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریبا 14 لاکھ ہے۔
یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ نقل مکانی پر مجبور ہونے والے نصف سے زیادہ افراد کبھی بھی بین الاقوامی سرحد عبور نہیں کرتے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر جبری طور پر بے گھر ہونے والے افراد میں سے تقریبا ایک تہائی کا تعلق صرف تین ممالک افغانستان، شام اور یوکرین سے ہے۔
پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر گرینڈی نے کہا کہ جب ہم غزہ، سوڈان اور اس سے آگے کے واقعات کو دیکھ رہے ہیں، تو پناہ گزینوں اور دیگر بے گھر آبادیوں کے لیے امن اور حل کے امکانات دور محسوس کر سکتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News