
فلپائن نے الزام عائد کیا ہے کہ چین کی نیوی کے بحری جہاز نے فلپائن کی ایک سپلائی بوٹ کو ٹکر مار دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق فلپائن نے چین کے کوسٹ گارڈ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بحیرہ جنوبی چین میں فلپائنی سپلائی بوٹ کو ٹکر مار دی ہے۔
فلپائنی بحری جہاز اتوار کے روز سیکنڈ تھامس شول میں فلپائن کی ایک چوکی کی طرف جا رہا تھا، جہاں حالیہ ہفتوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
فلپائن نے کہا کہ بیجنگ کی خطرناک روک تھام کی چالوں نے فلپائنی عملے کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
تاہم چین کا کہنا ہے کہ فلپائن نے جان بوجھ کر مشکلات پیدا کیں۔
چینی اور فلپائنی بحری جہاز باقاعدگی سے شوال کے ارد گرد بلی اور چوہے کھیلتے رہے ہیں جہاں چوکی پر موجود مٹھی بھر فلپائنی فوجیوں کو ماہانہ راشن کے لیے سپلائی بوٹ پر انحصار کرتے ہیں۔
لیکن فلپائنی حکام کا کہنا ہے کہ جون 2022 میں فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے چین زیادہ جارحانہ ہو گیا ہے.
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلپائن واشنگٹن کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات چاہتا ہے، جو وسائل سے مالا مال اور اسٹریٹجک سمندر میں اثر و رسوخ کے لیے بیجنگ کا سب سے بڑا حریف ہے۔
دوسرے واقعے میں اتوار کے روز سیکنڈ تھامس شول کے قریب بھی فلپائنی حکام نے بتایا کہ چینی ملیشیا کا ایک بحری جہاز فلپائن کے کوسٹ گارڈ کے جہاز سے ٹکرا گیا۔
منیلا نے کہا کہ دوسرا سپلائی جہاز شول میں فلپائن کی چوکی تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔
بیجنگ تقریبا پورے بحیرہ جنوبی چین پر اپنا دعویٰ کرتا ہے، جبکہ فلپائن اور ویتنام سمیت خطے کے دیگر ممالک بھی بحیرہ جنوبی چین کے مختلف حصوں کے دعویدار ہیں۔
2016 میں دی ہیگ کی ایک بین الاقوامی ثالثی عدالت نے منیلا کی جانب سے پیش کیے گئے ایک مقدمے پر کارروائی کرتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا کہ چین کے وسیع سمندری دعووں کی کوئی بنیاد نہیں ہے اس فیصلے کو بیجنگ نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News