سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہرنقوی کو شوکازنوٹس جاری کرتے ہوئے 14 روز میں جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کی زیرِ صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ ججزکے خلاف شکایت کے معاملے پرچیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی سپریم جوڈیشل کونسل نے سماعت کی۔
جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شریک تھے، چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ امیر بھٹی اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر افغان بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ اوراٹارنی جنرل پاکستان بھی سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شریک تھے۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں ججز سے متعلق زیرِ التوا شکایات کا جائزہ لیا گیا۔
جسٹس مظاہر نقوی پر آمدن سے زائد اثاثہ جات اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔
میاں دائود ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف کرپشن ریفرنس دائر کیا تھا۔ وکیل نے ریفرنس کے ساتھ جسٹس نقوی، ان کے بیٹوں کے نام مشکوک انداز میں خریدی گئی جائیدادوں کی دستاویزات منسلک کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل کونسل کے آئندہ اجلاس میں بطور پراسیکیوٹر پیش ہونگے، جسٹس مظاہر نقوی کو کونسل کی کارروائی کھلی عدالت میں چیلنج کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔ بطور جج مستعفی ہونے پر جسٹس مظاہر نقوی پنشن اور دیگر مراعات کے حقدارہوں گے۔
سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
