جسمانی ریمانڈ کے خلاف چوہدری پرویزالہی کا سپریم کورٹ سے رجوع
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ میں سابق وزیراعلٰی پنجاب پرویزالہی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے پرویز الہیٰ کے وکیل سے دو سوالات پر معاونت مانگ لی، کیا ہائیکورٹ کسی شخص کو نامعلوم مقدمے میں بھی ضمانت دے سکتی ہے؟ دوئم چوہدری پرویز الٰہی کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست کیا غیر مؤثر نہیں ہوچکی؟
سماعت کے دوران وکیل سردارلطیف کھوسہ نے مؤقف پیش کیا کہ پرویزالہی کو ایک کیس میں ضمانت ہوتی ہے دوسرے میں پکڑ لیتے ہیں۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ ملزم کو کسی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے یہ کس قانون میں لکھا ہے۔ اسلام آباد میں عدالت نے اس قسم کا آرڈر جاری کیا۔ کیا عدالتیں ملزم کو جرم کرنے کا لائسنس دے رہی ہے۔
جسٹس سردار طارق مسعودنے ریمارکس دیے کہ ہم نے اوران ججز نے بھی قانون کے تحفظ اٹھایا ہے۔ فیصلہ دیا جاتا اب ملزم کی گرفتاری عدالت کی اجازت سے ہوگی۔ وہ ملزم ضمانت پر رہا کرکے دو بندے قتل کردے پولیس کچھ نہ کرے۔ پولیس کیا ملزم کے سامنے ہاتھ جوڑکر پہلے عدالتی اجازت لے پھرگرفتار کرے۔
سپریم کورٹ میں پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت
پرویز الٰہی کو ایک کیس میں ضمانت پر دوسرے میں پکڑ لیتے ہیں، وکیل
براہ راست دیکھیں:https://t.co/kGi5LWBrA5#BOLNews #PervaizElahi pic.twitter.com/Gb67oWjgKF— BOL Network (@BOLNETWORK) October 5, 2023
وکیل پرویزالٰہی نے مؤقف پیش کیا کہ یہ بھی مذاق ہے ضمانت کے بعددوسرے کیس میں پھر گرفتار کر لیتے ہیں جس عدالت نے کہا کہ یہ مذاق تو ستر سے ہو رہا ہے۔ آپ قانون کا بتائیں قانون کیا کہتا ہے۔
پرویز الہی ضمانت کیس میں دورانِ سماعت لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ کپڑوں کے بغیر آکراغوا کر لیا جاتا ہے جس پر جسٹس سردارطارق مسعود نے کہا کہ دن کو بغیر کپڑوں کے؟
وکیل پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ میرا کہنے کا مطلب ہے یونیفارم کے بغیر۔ مجھے گاڑی سے نکال کر پرویزالہٰی کو اٹھا لے گئے، اب میں وکالت کروں یا گواہ بنوں۔
جسٹس سردارطارق نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے شہری اورانسان ہونا بہت دیربعد یاد آتا ہے۔
وکیل نے کہا کہ لاہورہائی کورٹ کے رجسٹراراور ڈی ائی جی کے سامنے بھی پرویز الہٰی کو اٹھایا گیا ۔
جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ ہائیکورٹ رجسٹرار یا سکواڈ بھیجنے کا حکم کیسے دی سکتی ہے؟ ہائی کوررٹس کے احکامات میں کچھ زیادہ ہی ہوگیا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ لامتناہی ضمانت کس قانون کے تحت ہوتی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
