
اٹلی میں سٹے بازی کے الزام میں نیوکاسل فٹ بال کلب کے اسٹار کھلاڑی ٹونالی پر 10 ماہ کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق جولائی میں نیو کاسل یونائیٹڈ میں شمولیت اختیار کرنے سے قبل اس 23 سالہ کھلاڑی نے اپنے سابق کلب اے سی میلان سے متعلق میچوں میں جوا کھیلا تھا۔
اطالوی فٹ بال فیڈریشن (ایف آئی جی سی) کے سربراہ نے کہا ہے کہ نیو کاسل یونائیٹڈ کے مڈفیلڈر سینڈرو ٹونالی پر اٹلی میں میچوں میں سٹے بازی سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی پر 10 ماہ کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اٹلی کے مڈ فیلڈر ٹونالی، جو اس سال اے سی میلان سے نیو کاسل میں شامل ہوئے تھے، کو ایف آئی جی سی کے ساتھ معاہدے کے حصے کے طور پر مزید آٹھ ماہ کی مدت میں اپنے تجربے کے بارے میں بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔
پلی بارگین معاہدے کا اطلاق بین الاقوامی فٹ بال پر متوقع ہے، جس کی تصدیق ایف آئی جی سی کے صدر گیبریل گریوینا نے کی۔
یہ فیصلہ جون اور جولائی میں ہونے والے کلب سیزن کے بقیہ حصے اور یورو 2024 ٹورنامنٹ کے لئے ٹونالی کو باہر کردے گا۔
ٹونالی سٹے بازی کے اسکینڈل میں پھنسے ہوئے سب سے زیادہ پروفائل کھلاڑی ہیں جو اطالوی فٹ بال کو ہلا کر رکھ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ 23 سالہ کھلاڑی نے اپنے سابق کلب اے سی میلان کے میچوں میں جوا کھیلا تھا جس کے بعد وہ 56 ملین پاؤنڈ کے ساتھ سعودی عرب کی ملکیت والے نیو کاسل میں شامل ہوئے تھے جس کے بعد وہ تاریخ کے مہنگے ترین اطالوی کھلاڑی بن گئے تھے۔
قانونی اور کھیلوں کے حکام اٹلی میں فٹ بال کھلاڑیوں کی جانب سے غیر قانونی سٹے بازی کے پلیٹ فارم کے استعمال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
یووینٹس کے مڈفیلڈر نکولو فگیولی نے جوئے کے مسائل کا اعتراف کرنے کے بعد ایف آئی جی سی کے ساتھ تصفیے کے حصے کے طور پر سات ماہ کی پابندی قبول کرلی ہے۔
ٹونالی کے ایجنٹ جوسیپ ریسو نے حال ہی میں اعتراف کیا تھا کہ ان کے موکل کو جوئے کا مسئلہ ہے اور ٹونالی نے استغاثہ کو بتایا کہ جب وہ ان کلبوں کے لئے کھیلتے ہیں تو وہ اے سی میلان اور بریشیا پر شرط لگاتے رہے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News