امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کو متنبہ کیا ہے کہ متنازعہ بحیرہ جنوبی چین میں کسی بھی حملے کی صورت میں امریکہ فلپائن کا دفاع کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ چین نے حملہ کیا تو امریکہ فلپائن کا دفاع کرے گا، یہ بیان فلپائنی اور چینی بحری جہازوں کے درمیان متنازع پانیوں میں دو تصادموں کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے فلپائن کے لیے اپنے آہنی دفاعی عزم کا اعادہ کیا۔
دوسری جانب منیلا نے سمندری حدود پر چین کے دعووں کی مخالفت کی ہے، تیرتی ہوئی رکاوٹوں کو ختم کیا ہے اور میڈیا کو مدعو کیا ہے کہ وہ سمندر میں بیجنگ کے خطرناک اقدامات کی ویڈیو بنائیں۔
بحیرہ جنوبی چین کے بارے میں بائیڈن کا بیان حالیہ مہینوں میں بیجنگ اور منیلا کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد سے ان کا سب سے سخت بیان تھا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ فلپائن کے لیے امریکہ کی دفاعی وابستگی آہنی ہے انہوں نے کہا کہ فلپائن کے ساتھ امریکہ کا دفاعی معاہدہ آہنی ہے۔
1951 میں دستخط ہونے والے باہمی دفاعی معاہدے کے تحت امریکہ اور فلپائن، جو اس کی سابقہ کالونی ہیں مسلح حملے کی صورت میں ایک دوسرے کا دفاع کرنے کا پابند ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ فلپائنی طیاروں، بحری جہازوں یا مسلح افواج پر کوئی بھی حملہ فلپائن کے ساتھ ہمارے باہمی دفاعی معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ امریکہ کو چین اور فلپائن کے درمیان کسی مسئلے میں ملوث ہونے کا کوئی حق نہیں ہے۔
امریکی صدر کے بیان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان ماؤ ننگ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر امریکہ فلپائن کا دفاع کرتا ہے تو اس کے اقدامات سے بحیرہ جنوبی چین میں چین کی خودمختاری اور بحری مفادات کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
