عام انتخابات کیس میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ میں انتخابات کیس سے متعلق چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے نے حکم نامے میں کہا کہ انتخابات سے متعلق درخواستوں میں کئی مختلف استدعائیں کی گئی، درخواستوں کو صدرپاکستان کو بذریعہ سیکرٹری فریق بنایا گیا۔ عام طور پر صدر ممککت معاملہ پر کوئی صدارتی ریفرنس دائر کیا۔ عام طور پر صدر مملکت صدارتی ریفرنس بھیجتے رہتے ہیں۔ صدر مملکت کوآئینی استثنی حاصل ہے۔
حکم نامے میں لکھا گیا کہ درخواست گزاروں اور وکلا نے کہا کہ انتخابات نہیں کروائے جا رہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مردم شماری کے نتائج کے بعد حلقہ بندیاں کی جا رہی ہیں، عدالت کو بتایا گیا مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری نتائج کی منظوری دی۔ بتایا گیا کہ ادارہ شماریات نے مردم شماری کے نتائج کو گزٹ کیا۔ بتایا گیا کہ اپریل 2021 مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کا فیصلہ ہوا۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے حکم نامے میں لکھا کہ درخواست گزاروں کے مطابق الیکشن کمیشن مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں شروع کردی ہیں۔ بتایا گیا کہ حلقہ بندیوں کا کام 14 دسمبر تک مکمل ہوگا۔ درخواست گزار مردم شماری کے عمل، اس کی منظوری اور حلقہ بندیوں کے عمل در مطمئن نہیں۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ یہ سارا عمل انتخابات کی تاخیر کا بہانہ ہے۔ درخواست گزاروں نے کہا کہ الیکشن 90 دنوں میں کرانا آئینی تقاضا ہے۔ درخواست گزاروں کے مطابق حلقہ ببدیوں اور مردم شماری سے 90 دنوں میں الیکشن ممکن نہیں۔
سپریم کورٹ نے حکم نامے میں مذید لکھا کہ جب درخواست گزاروں سے پوچھا گیا کہ الیکشن تاریخ نہ دینے کا ذمہ دار کون ہے۔ درخواست گزاروں نے عدالتی سوال کا مختلف جواب دیا۔ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ آج الیکشن کا فیصلہ ہو تو 90 دنوں میں الیکشن ممکن نہیں۔ تحریک انصاف کے وکیل نے آرٹیکل 254 کا حوالہ دیا۔
سپریم کورٹ میں 90 روزمیں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی تفصیل بھی پڑھیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
