امریکہ میں مسلمانوں کے بعد اب سکھ برادری بھی مذہبی منافرت کا شکار نظر آ رہی ہے جہاں ایک سکھ کو مذہبی منافرت کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک امریکی شخص نے نیویارک سٹی کی ایم ٹی اے بس میں سوار 19 سالہ سکھ لڑکے کو اس کی پگڑی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس ملک میں ایسا نہیں پہنتے اور پھر اس کے بعد اس پر حملہ کر دیا۔
امریکی پولیس نے بس میں پگڑی پہننے کی وجہ سے ایک سکھ نوجوان پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک 26 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس پر نفرت انگیز جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کرسٹوفر فلپیوکس کو جمعرات کے روز گرفتار کیا، جنہیں 15 اکتوبر کو کوئنز میں 118 ویں اسٹریٹ اور لبرٹی ایونیو کے قریب بس میں پیش آنے والے واقعے کے بعد جولائی 2021 میں پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق امریکی شخص نے سکھ نوجوان پر فقرے کسنے کے بعد چہرے، پیٹھ اور سر کے پچھلے حصے میں چھرا مارا جس کی وجہ سے اس کے زخم اور درد ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ اس شخص نے بس سے اترنے اور لبرٹی ایونیو کے ساتھ بھاگنے سے پہلے نوجوان کے سر سے پگڑی ہٹانے کی بھی کوشش کی۔
نیو یارک ڈیلی نیوز کے مطابق ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ فلپیوکس کو جولائی 2021 میں مین ہیٹن میں ڈکیتی کی کوشش کے جرم میں دو سال سے زیادہ قید کاٹنے کے بعد پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ بروکلین میں سرکاری انتظامیہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں ان کی دیگر گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔
سکھ نوجوان نے کہا کہ وہ اس حملے سے خوف اور غصے میں ہے، اس نے مزید کہا کہ کسی شخص کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانا ناانصافی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
