
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور میں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ مینار پاکستان پر ہونے والے جلسہ گاہ میں پہنچے، جلسہ گاہ میں نواز شریف کی آمد پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جبکہ کارکنان نے بھی اپنے قائد کا بھرپور استقبال کیا اور خوشی سے نہال ہوگئے۔
میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں، نواز شریف
جلسہ گاہ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کہاں سے چھیڑوں فسانہ کہاں تمام کروں؟ ذرا نظر جو ملے پھر انھیں سلام کروں، یہ پوری لائن ہے، آج آپ لوگوں سے کئی برسوں کے بعد ملاقات ہو رہی ہے لیکن آپ سے میرا پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے، اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا۔
انہو ں نے کہا کہ پیار محبت اور خلوص جو آپ کے چہروں اور آنکھوں میں دیکھ رہا ہوں، مجھے اس پر ناز ہے، یہ میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے اور نہ آپ نے کبھی دھوکا دیا اور نہ ہی نواز شریف نے دھوکا دیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے یہ بھی کہا کہ جب بھی موقع ملا بڑے خلوص سے دن رات ایک کرکے پاکستان کے عوام کے مسائل حل کیے اور جب بھی موقع ملا قربانی سے دریغ نہیں کیا، جیلوں میں مجھے ڈالا گیا، ملک بدر کیا گیا، جعلی کیسز میرے خلاف، شہباز شریف، مریم نواز اور یہاں بیٹھے سب لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے لیکن کسی نے ن لیگ کا جھنڈا ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ کون ہیں جو نواز شریف کو ہر چند سال بعد قوم سے جدا کر دیتے ہیں، ہم نے تو ملک کی تعمیر کی، ہم نے پاکستان کے لیے ایٹم بم بنایا، ہم نے اللہ کے فضل سے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے لوڈ شیڈنگ ختم کی، لوڈشیڈنگ شروع نہیں کی، 2013 میں لوڈ شیڈنگ عروج پر تھی، 18، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، یہ ایک عذاب تھا اور ہم نے اس کو ختم کیا، بجلی نواز شریف نے مہنگی نہیں کی، نواز شریف نے بجلی بنائی اور سستے داموں عوام تک پہنچایا، میں بل ساتھ لے کر آیا ہوں۔
نواز شریف نے کہا کہ میں آپ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ بھی مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میں بھی آپ سے اتنی ہی محبت کرتا ہوں، آج آپ لوگوں کی محبت دیکھ کر میں اپنے سارے دکھ درد بھی بھول گیا، میں یاد بھی نہیں کرنا چاہتا لیکن کچھ دکھ درد ایسے ہوتے ہیں جو انسان بھلا تو نہیں سکتا لیکن ایک طرف رکھ سکتا ہے جبکہ کچھ دکھ درد اور زخم ایسے ہوتے ہیں جس سے انسان کچھ وقت کے لیے فراموش کرسکتا ہے لیکن وہ دکھ اور درد بھر نہیں سکتے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے یہ بھی کہا کہ جو پیارےآپ سے جدا ہوجاتے ہیں وہ کبھی واپس نہیں آتے، میں آج سوچ رہا تھا کہ میں جب بھی کبھی باہر سے آتا تھا تو میری والدہ اور میری بیوی کلثوم گھر کے دروازے میں استقبال کے لیے کھڑی ہوتی تھیں لیکن آج گھر جاؤں گا تو والدہ اور اہلیہ استقبال کے لیے نہیں ہوں گی، وہ میری سیاست کی نظر ہوگئیں، سیاست میں ان کو کھو دیا، وہ مجھے دوبارہ نہیں ملیں گی، یہ بہت بڑا زخم ہے کو کبھی بھرے گا نہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے والد فوت ہوگئے، ان کو میں قبر میں نہ اتار سکا، میری والدہ کا انتقال ہوا اور میں ان کو قبر میں نہیں اتار سکا، میری اہلیہ کلثوم کا انتقال ہوا تو میں جیل میں تھا، اہلیہ کے انتقال کی اطلاع دی گئی تو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو میں نے کہا مجھے ساتھ لے جائیں خود مریم کو انتقال کا بتاؤں گا لیکن مجھے مریم سے ملاقات کی اجازت نہیں تھی کیونکہ مریم کا سیل میرے سیل سے کچھ فاصلے پر تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ میں ایسے ماحول میں نہیں پلا کہ گندے معاملات میں اینٹ کا جواب پتھر سے دوں، میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں، میں صرف قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، میری تمنا ہے کہ قوم خوشحال ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارےکاموں کا تسلسل رہتا تو بے روزگاری نہ ہوتی اور آج پاکستان میں کوئی غریب نہیں ہوتا ،23سال ملک سے باہر یا مقدمے بھگتتا رہا اگر یہ23 سال ملک کو دیئے ہوتے تو پاکستان جنت بن چکا ہوتا، انشاءاللہ ہم پاکستان کو دوبارہ جنت بنائیں گے۔
خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کارکنوں سے پوچھا کہ آپ کے علاقے میں روٹی کتنے روپے کی ملتی ہے؟ میرے زمانے میں 4 روپے کی تھی۔ آج یہاں پورے پاکستان سے لوگ آئے ہوئے ہیں، اس وقت ملک کے حالات اتنے مشکل ہیں کہ آج بل بھریں یا بچوں کا پیٹ، ملک آج بربادیوں کی حدوں کو چھو رہا ہے لیکن یہ ملک واپس آئے گا اور ہم واپس لائیں گے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے دور میں پیٹرول 60 روپے کا ملتا تھا تو بتاؤ پھر اسی لیے نواز شریف کو نکالا، ڈالر میرے زمانے میں 104 روپے تھا اور آج 250 سے بھی اوپر ہے، اسی لیے پاکستان کے اندر مہنگائی کا طوفان ہے جبکہ نواز شریف کو اس لیے نکالا تھا کہ ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، روپے ڈالر کے سامنے کھڑا تھا لیکن پتا نہیں ہم اتنے ناشکرے کیوں ہیں، ایک ملک ترقی کی راہ پر چل رہا تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 1991 میں پہلی دفعہ وزیراعظم بنا تھا اور اس وقت جو منصوبے شروع کیے تھے وہ رجحان برقرار رہتا تو آج اتنے سارے لوگ بے روزگار نہیں ہوتے، غریب اپنے بچوں کا پیٹ بھی پال سکتا تھا لیکن آج تو سوچنا پڑتا ہے کہ بجلی کا بل دیا جائے یا بچوں کا پیٹ پالا جائے۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ سلسلہ شہباز شریف کے زمانے کا نہیں ہے، یہ اس سے پہلے شروع ہوگیا، ڈالر قابو میں نہیں آرہا تھا، بجلی کے بل مہنگے ہو رہے تھے، روٹی، گھی، پیٹرول مہنگا ہو رہا تھا اور پھر پاکستان کے اندر ڈالر اور چینی مہنگی ہوتی جارہی تھی، میں 50 روپے کلو چینی چھوڑ کر گیا تھا اور کہاں 50 اور کہاں ڈھائی سو کلو، نواز شریف کو اسی لیے نکالا تھا، پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جا رہا تھا۔ہم جی20 میں جا رہے تھے آج کئی ملک جی20 میں شامل ہو رہے ہیں، ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے بلکہ ان سے بھی آگے جانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 6 سال بعد اپنے جلسے سے خطاب کر رہا ہوں، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ بجلی کا بل تلاش کرکے لایا ہوں، یہ نصراللہ خان کا بل ہے، جب مئی 2016 میں نواز شریف وزیراعظم تھا، دھرنے ہو رہے تھے، معلوم ہے نا دھرنے کون کروا رہا تھا، ہم نے دھرنوں کے باوجودآپ کے گھروں میں بجلی پہنچائی تھی، دھرنوں کے باوجود موٹرویز بنائی ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ گلگت سے اسکردو موٹروے نواز شریف نے بنائی تھی، چترال کی لواری ٹنل، گوادر سے کوئٹہ، پشاور سے اسلام آباد موٹر وے، اسلام آباد سے لاہور موٹروے، لاہور سے ملتان، ملتان سے رحیم یار خان اور وہاں سکھر موٹروے بھی ہم نے بنائی تھی، حیدر آباد سے کراچی موٹروے بھی ہم نے بنائی۔
ان کا کہنا تھا کہ نصراللہ خان کا مئی 2016 میں بجلی کا بل ایک ہزار 317 روپے اور پھر اسی بندے کا بل اگست 2022 میں 15 ہزار 687 روپے ہے، تو بجلی مہنگی شہباز شریف نے نہیں کی بلکہ اس زمانے سے مہنگی ہوئی جب آپ نے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے نکالا تھا۔
خطاب کے دوران نواز شریف نے ایک اور بل کا ذکر کیا اور کہا کہ سعید اختر ایک غریب آدمی ہے اور ان کا بل مارچ 2017 میں جب نواز شریف وزیراعظم تھا تو 760 روپے تھا جبکہ اگست 2022 میں 8 ہزار 220 بل آتا ہے تو کیا یہ شہباز شریف نے کیا تھا، میں شہباز شریف کی صفائی بیان نہیں کر رہا بلکہ حقائق بیان کر رہا ہوں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کا مزید کہنا تھا کہ میری بس ایک ہی تمنا ہے کہ میری قوم کے لوگ خوش حال ہوجائیں اور ان کے گھروں میں خوشیاں اور خوش حالی آئے، ان کے گھروں میں روشنی کے چراغ جلیں،میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ میرے دل کے اندر کبھی بھی انتقام کا کوئی جذبہ نہ لے کر آنا، میں اس قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، میں نے پہلے بھی خدمت کی ہے، اللہ مسلم لیگ کو اور بھی توفیق دے کہ خدمت کا سلسلہ جاری رکھے۔
نواز شریف آ گیا اب ملک کی تقدیر بدلے گی، شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف آگیا اب ملک کی تقدیر بدلے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں نواز شریف کا استقبال کرنے والوں کو خراج تحسین اور سلام پیش کرتا ہوں، نواز شریف جدوجہد، جذبہ اور جنون ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف قوم کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے آگیا ہے، نوازشریف نے قوم کے لیے جیلیں کاٹیں لیکن صبر کیا۔
محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 76 سالوں میں مینار پاکستان پر اتنا بڑا جلسہ نہیں ہوا، ملک بھر سے لاکھوں لوگ مینار پاکستان آئے ہیں
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 9 نئی تو دور نوازشریف کے دور میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا، انشا اللہ نواز شریف کے پاکستان واپس آنے سے ملک میں غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا جبکہ نواز شریف نے ہر بار قوم کی تقدیر بدلی ہے،نواز شریف آ گیا ہےاب ملک کی تقدیر بدلے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد شہباز شریف کا مزیدکہنا تھا کہ نواز شریف معمار پاکستان ہیں، انہوں نے 5 ارب ڈالر کی امریکی پیشکش کو ٹھکرا کر ملک کو ایٹمی طاقت بنایا لیکن کوئی دباؤ قبول نہیں کیا۔
نوازشریف کو مٹانے والے کتنے آئے کتنے چلے گئے، مریم نواز
مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کو مٹانے والے کتنے آئے کتنے چلے گئے۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے مینار پاکستان پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کو مٹانے والوں آج دیکھ لو ، میرے قائد آج واپس آگئے ہیں، کچھ لمحوں میں نواز شریف پھر سے عوام کے درمیان موجود ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ جسے ختم نہ کرنا چاہے تو وہ ختم نہیں ہوسکتا، نوازشریف زندہ مثال ہے، آج نوازشریف واپس اپنے لوگوں میں آگیا ہے، آج تقریر صرف میں نہیں نوازشریف کریں گے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ آج جلسہ گاہ میں پورا پاکستان موجود ہے، مینار پاکستان کا میدان نواز شریف کے شیروں کے لیے چھوٹا پڑ گیا ہے ، سمجھتی تھی مینارپاکستان بہت بڑی جگہ ہے لیکن جلسہ گاہ میں صرف 10فیصد لوگ ہیں باقی باہر ہیں، نوازشریف کے استقبال پر سب کو خوش آمدید کہتی ہوں
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو مٹانے والے کتنے آئے اور کتنے چلے گئے، جو کہتے تھے نواز شریف کی سیاست ختم ہوگئی، وہ دیکھیں آج نواز شریف آن بان اور شان کے ساتھ اپنے لوگوں میں واپس آگیا ہے۔
مریم نواز نے چاروں صوبوں میں پارٹی کے رہنماؤں اور صوبائی صدور کا نام لے کر ان کا شکریہ ادا کیا اور جب اسٹیج پر حمزہ شہباز پہنچے تو انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے ن سے ش نکل گئی لیکن دیکھیں اس وقت ’’ن‘‘بھی یہیں کھڑی ہے اور ’’ش‘‘ بھی، ماشاءاللّٰہ، اللّٰہ دونوں بھائیوں اور بہن بھائی کی جوڑی سلامت رکھے۔
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف اللّٰہ کے فضل سے اپنے گھر، اپنی مٹی اپنے وطن واپس آئے ہیں۔
یاد رہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف چار سال بعد وطن واپس پہنچے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر قانونی دستاویزات پر دستخط کرنے کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف لاہور پہنچے،اعظم نذیرتارڑ اور اسحاق ڈار بھی ان کے ہمراہ تھے۔
قائد مسلم لیگ ن نوازشریف کی وطن واپسی پر سابق وزیراعظم شہبازشریف نے لاہورایئرپورٹ پران کا استقبال کیا۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرنوازشریف کو جی آیاں نوں بھی کہا۔
نواز شریف، جی آیاں نوں ❤️
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 21, 2023
دوبئی سے وطن واپسی پرمسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف نے اسلام آباد ایئرپورٹ پرلیگل ٹیم سے العزیزیہ اورایون فیلڈ مقدمات میں مشاورت کے بعد مقدمات میں اپیلیں بحالی کی درخواستوں پر دستخط کیے۔
نوازشریف کی قانونی ٹیم نے ایون فیلڈ اورالعزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواست تیار کی تھی۔
نواز شریف کی بین الاقوامی امیگریشن کا عمل مکمل کر لیا گیا
براہ راست دیکھیں:https://t.co/kGi5LWBrA5 #BOLNews #NawazSharif pic.twitter.com/biVQk5GacJ— BOL Network (@BOLNETWORK) October 21, 2023
اسلام آباد کے ایئرپورٹ پر قائد مسلم لیگ ن کے استقبال اور مشاورت کے لیے لیگی رہنما، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ، امجد پرویز اور دیگررہنما ایئرپورٹ پرموجود تھے۔
اسلام آباد ایئر پورٹ پر مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی آمد سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خصوصی انتظامات مکمل کیے۔
نواز شریف کا طیارہ وقت سے پہلے اسلام آباد پہنچا، اسلام آباد دبئی کی پرواز کا دورانیہ 3 گھنٹے 5 منٹ تھا۔ طیارے میں نواز شریف سمیت 170 افراد پاکستان پہنچے جبکہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی طیارہ ایک گھنٹہ 22 منٹ کی تاخیرسے 10 بج کر 42 منٹ پر دبئی ایئر پورٹ سے روانہ ہوا تھا۔
پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی کراچی فلائٹ انفارمیشن ریجن نے خصوصی طیارے کو رہنمائی فراہم کی، مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف خصوصی طیارکے ذریعے اسلام آباد ایئرپورٹ پرپہنچے، سول ایوی ایشن نے طیارے کی پہلے اسلام آباد اور پھرلاہور لینڈنگ کی اجازت دی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News