Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت کے بعد غزہ میں آج سے چار روزہ جنگ بندی کا آغاز

Now Reading:

ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت کے بعد غزہ میں آج سے چار روزہ جنگ بندی کا آغاز

اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں گزشتہ 7 ہفتوں سے جاری لڑائی میں آج سے 4 روزہ جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 14 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے بعد بلآخر اسرائیل کو جنگ بندی کا خیال آگیا۔ جمعے کی صبح سے شروع ہونے والے اس عارضی جنگ بندی کے دوران حماس کے پاس موجود 50 اسرائیلی یرغمالیوں اور اسرائیل کی جیلوں میں قید خواتین اور بچوں سمیت 150 فلسطینیوں کی رہائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے نافذ العمل ہوگی جو چار دن تک جاری رہے گی۔ جنگ بندی کے دوران فریقین تمام فوجی سرگرمیاں روک دیں گے۔

اسرائیل نے حماس کو مزید یرغمالیوں کی رہائی کی ترغیب دیتے ہوئے جنگ بندی کی مدت میں اضافے کی پیشکش بھی کی ہے تاہم ساتھ ہی اسرائیل نے یہ واضح بھی کیا ہے کہ اس لڑائی میں عارضی وقفہ حماس کے ساتھ جنگ کو ختم نہیں کرسکتا۔

Advertisement

اگرچہ یہ معاہدہ غزہ کے لوگوں کو شمال سے جنوب تک محفوظ راستے کی اجازت دے گا، لیکن یہ شمال سے بے گھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کو گھر واپس جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

فلسطینی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد جنوب میں عارضی رہائش اختیار کیے فلسطینی شہریوں نے جب واپس اپنے مقامات پر جانے کی کوشش کی تو اسرائیلی فورسز نے انہیں روکنے کی کوشش میں عوام پر شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افرد زخمی ہوگئے ہیں جب کہ اسرائیلی قید میں موجود فلسطینی عوام کے اہلخانہ تاحال ان کی رہائی کے منتظر ہیں۔

Advertisement

اسرائیلی فورسز نے فلسطینی شہریوں کو مخاطب کیا ہے کہ شمالی غزہ ایک خطرناک علاقہ ہے لہذا شمال کی جانب سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اگر آپ اپنا تحفظ چاہتے ہیں تو جنوب میں ہی رہیں۔

خیال رہے کہ سرائیل نے حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کر دی ہے جبکہ خوراک، ایندھن اور دیگر سامان کی ترسیل بھی روک دی گئی تھی تاہم اس معاہدے کے تحت اب امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوسکیں گے اور الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آج صبح تیل، گیس اور دیگر سامان سے لدے امدادی ٹرک کو رفع بارڈ سے غزہ میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں جنگ کے آغاز سے قبل یہاں امداد کے ماہانہ اوسطا دس ہزار ٹرک آتے تھے مگر گذشتہ ماہ کے دوران صرف 1,399 ٹرکوں کو ہی مصر کے راستے غزہ آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جنگ کے پہلے ہی ہفتے میں اسرائیل نے ایندھن کی سپلائی یہ کہتے ہوئے روک دی تھی کہ حماس اسے چوری کر کے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر