سموگ کیخلاف کیس میں دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل رکھنے کا حکم
سموگ کیخلاف کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل رکھنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران عدالت نےدھوئیں کاتدارک نہ کرنے والی فیکٹریوں کو گرانے کا بھی عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کے مالکان سے بیان حلفی لئے جائیں کہ اگرسموگ پھیلائی تو ان کی فیکٹری کو گرا دیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ نے ضلعی عدلیہ کو سیل کی گئی فیکٹریاں کھولنے اورحکم امتناعی جاری کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی فیکٹریاں اسی عدالت کےحکم سے ڈی سیل ہوں گی۔ ہیلپ لائن اورویب سائٹ کے بارے عوام کو معلومات فراہم کریں، اس حوالے سے اشتہار دیں اورپیمرا سے بات کریں۔
کمشنر لاہور نے بتایا کہ اشتہاردا گیا ہے مگراتوارکے اخبارات میں لگوایا جائے گا جس پرعدالت نے کہا کہ پی ڈی ایم اے سویا ہوا ہے، ہم اسے جگاتے ہیں۔
کمشنر لاہورٹرانسپورٹ نے عدالت کو بتایا کہ وارڈن کو بھی کہا ہے کہ سموگ پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف ایکشن لیں جس پرعدالت نے کہا کہ دو ماہ بہت اہم ہوتے ہیں سموگ کے حوالے سے، سائیکلنگ پانچ چھ ماہ پرموٹ کرسکتے ہیں۔
کمشنر لاہورنے کہا کہ سائیکل پرآنے والوں کو رعایات دینے کے حوالے سے اقدامات شروع کیے ہیں، عدالت نے کہا کہ اکتوبرسے اپریل تک سائیکلنگ کو فروغ دے سکتے ہیں، کلچر ڈویلپ کرنے کی ضرورت ہے۔
کمشنرلاہورنے بتایا کہ سموگ سیل بنایا گیا ہے، مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں جس پرعدالت نے کہا کہ فصلوں کی باقیات جلانے کے لیے سومشینیں پہلے لیں سومزید ہونی چاہیں، سموگ پھیلانے والی گاڑیوں کی تصاویر فراہم کریں، پورے لاہور کے شہریوں کو شامل کرکے ایک فورس بنائیں، کسان کو متبادل سہولت نہیں دیں گے تو وہ باقیات کو آگ ہی لگائے گا۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پرہمیں فالوکریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اورحالات سے باخبررہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
