
آب و ہوا کی تبدیلی کینیا سمیت ہارن آف افریقہ میں خشک سالی کو بدتر بنا رہی ہے، جہاں مسلسل پانچ موسموں سے بارشیں ناکام رہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق کینیا کی حکومت نے 13 نومبر کو ملک بھر میں شجرکاری کے دن کے موقع پر اچانک عام تعطیل کا اعلان کیا ہے، جو 2032 تک 15 ارب درخت لگانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔
وزیر داخلہ کیتھورے کنڈیکی نے یہ اعلان گزشتہ ہفتے صدر ولیم روٹو کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کیے گئے گزٹ نوٹس کے ذریعے کیا۔
کنڈیکی نے کہا کہ حکومت نے پیر 13 نومبر 2023 کو خصوصی تعطیل کا اعلان کیا ہے جس کے دوران ملک بھر کے عوام سے توقع کی جائے گی کہ وہ ہمارے ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے بچانے کی قومی کوششوں میں حب الوطنی کے تعاون کے طور پر پودے لگائیں گے۔
کینیا میں جنگلات کا موجودہ رقبہ اس وقت تقریبا 7 فیصد ہے لیکن حکومت نے رواں مالی سال میں 80 ملین ڈالر سے زیادہ مختص کیے ہیں، کیونکہ وہ درختوں کے رقبے کو 10 فیصد سے زیادہ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
درخت کاربن ذخیرہ کرتے ہیں جو گلوبل وارمنگ کے اہم ڈرائیوروں میں سے ایک ہے۔ اس کے برعکس، جنگلات کی کٹائی آب و ہوا کی تبدیلی کو تیز کرتی ہے۔
کاربن پودوں کی فوٹو سینتھیسس کے عمل کو روک دیتی ہے، لہذا درخت اب کاربن نہیں لے رہے ہیں. یہ اکثر جلنے کے ساتھ بھی ہوتا ہے ، جس سے بہت زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوتی ہے۔
کینیا کی ماحولیات، آب و ہوا کی تبدیلی اور جنگلات کی وزارت نے کہا ہے کہ وہ درختوں کی پنیری فراہم کرے گی، جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آب و ہوا سے متعلق اقدامات کا اہم حصہ ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News