
جسٹس مظاہر نقوی
سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے آئینی درخواست دائر کی جس میں انہوں نے اپنے خلاف جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے دوران جاری دونوں شوکاز نوٹس کو بھی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے اپنی درخواست میں کونسل کی کارروائی اور بالخصوص گزشتہ سماعت پر جاری کیے جانے والے تفصیلی نوٹس کو چیلنج کیا جس میں ان سے 10 الزامات پر جواب مانگا گیا تھا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ جوڈیشل کونسل نے ان اعتراضات کا جو انہوں نے ججز پر کیا اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ، دوسرا شوکاز جاری کرنے سے پہلے جو اعتراض اٹھائے اس کا فیصلہ کرنا ضروری تھا۔
خیال رہے کہ جسٹس مظاہرنقوی نے کیس اوپن کورٹ میں چلانے اور شوکاز نوٹس کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
اس سے قبل سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت ہوا جس میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سامنے آئے شواہد کی روشنی میں جسٹس مظاہر نقوی کو نوٹس جاری کیا گیا۔
سپریم جوڈیشل کونسل نے شوکاز میں کہا ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی 14 روز کے اندر اظہار وجوہ نوٹس کا جواب دیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کو خط لکھا جس میں انہوں نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق میرے خلاف فضول اور غیرسنجیدہ شکایات درج کی گئی ہیں، یہ شکایات عدلیہ کے خلاف بدنیتی پر مبنی ایک مہم کا حصہ ہیں۔
جسٹس مظاہر علی نقوی نے خط میں کہا کہ مجھ پر گوشواروں میں جائیداد کی کم قیمت دکھانے کا الزام لگایا گیا ہے، رولز کے مطابق جج کے خلاف شکایت چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کو دی جاتی ہیں، کونسل سربراہ شکایت کا جائزہ لینے اور رائے دینے کے لیے کونسل ممبر کو بھیجے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News