
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ کا سب سے بڑا اسپتال الشفاء اب لاشوں کا قبرستان بن چکا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال الشفاء تقریبا ایک قبرستان ہے، جس کے اندر اور باہر لاشوں کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے درجنوں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں اور گردے کے 45 مریضوں کو ڈائیلاسز کی ضرورت ہے، ان کا مناسب علاج نہیں کیا جا سکا۔
حالیہ دنوں میں اسپتال کے قریب لڑائی جاری ہے اور ایندھن کی شدید قلت کی وجہ سے علاج متاثر ہوا ہے۔
اسرائیل نے حماس پر اسپتال کے نیچے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی حماس نے تردید کی ہے۔
دریں اثنا فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن ختم ہونے کے بعد غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جاری کارروائیاں 48 گھنٹوں کے اندر رک جائیں گی۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد غزہ پر حملے شروع کیے، جس میں 1200 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب تک 11 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے ساڑھے چار ہزار سے زائد بچے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News