
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر جنگ بندی نہیں ہو سکتی۔
عرب میڈیا کی خبروں کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک غیر ملکی نیوز چینل کو انٹرویو میں کہا کہ فوج اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، لیکن یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہو سکتی۔
نیتن یاہو نے غیر ملکی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کا مطلب ہتھیار ڈالنا ہے اور فوجی کارروائی کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ میرے خیال میں اسرائیلی فوج غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
نیتن یاہو نے فوجی کارروائی کے کب جاری رہنے کے حوالے سے کہا کہ اس میں جتنا بھی وقت لگے گا ہم ایسا کریں گے۔
اسرائیل کے مطابق 7 اکتوبر کو غزہ سے سرحد پار ہونے والے عسکریت پسند گروپ کے حملے میں 1400 افراد ہلاک اور 240 کے قریب افراد کو یرغمال بنانے کے بعد اسرائیل نے حماس کو تباہ کرنے کا عہد کیا ہے۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق جوابی فضائی بمباری اور زمینی حملے میں غزہ میں 11 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری اور زیادہ تر بچے شامل ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں طویل عرصے تک رہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیلی افواج کو غزہ میں دوبارہ داخل ہونے اور قاتلوں کو ہلاک کرنے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔
نیتن یاہو نے زور دے کر کہا کہ تنازع سفارتی رفتار کو متاثر نہیں کرے گا اور اسرائیل کی جانب سے حماس کو تباہ کرنے کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے حالات موزوں ہوں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News