
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کا حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قراردینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
عدالت نے اپیلوں پر فیصلے تک احتساب عدالتوں کو بحال شدہ مقدمات پر فیصلوں سے روک دیا، سپریم کورٹ نے اپیلیں نیب ترامیم کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد دوبارہ مقررکرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران ہی تیسری ترمیم بھی کی گئی، عدالت نے پہلی دو ترامیم کی کچھ شقیں کالعدم قراردیں، تیسری کا جائزہ نہیں لیا، وکلاء کے مطابق تینوں ترامیم کا آپس میں براہ راست تعلق ہے۔
حکم نامے کے مطابق ترامیم کالعدم قراردینے کا فیصلہ برقراررہے تو بھی ابہام برقراررہے گا، وکلا کے مطابق تیسری ترمیم کے ہوتے ہوئے ٹرائل کورٹس کنفیوژن کا شکارہونگی کہ مقدمات کیسے چلیں گے۔
سپریم کورٹ نے حکم نامے میں لکھا کہ دوران سماعت پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے مطابق بنچ تشکیل نہ دینے کا نکتہ بھی اٹھایا گیا، وفاق کے معاون وکیل کے مطابق نیب ترامیم کیس پانچ رکنی بنچ ہی سن سکتا تھا، اٹارنی جنرل اور فاروق نائیک نے بھی وفاق کے وکیل سے اتفاق کیا۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ دو ملزمان کی جانب سے فیصلے کیخلاف دائر نظرثانی درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج ہوئیں، ملزمان کے وکیل فاروق نائیک کے مطابق وہ نظرثانی کے بجائے اپیلوں کی پیروی کرینگے، اٹارنی جنرل اور تمام ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے عدالت کا حکم نامہ اور اپیلوں کی نقول چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں فراہم کرنے کو حکم دیا۔
عدالتِ عظمٰی نے چیئرمین تحریک انصاف کو عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت آنا چاہیں تو جیل حکام انتظامات کریں۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پرہمیں فالوکریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اورحالات سے باخبررہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News