جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ پیانگ یانگ اور ماسکو کے درمیان ہتھیاروں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے بدلے یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کے لیے روس کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔
سیئول کی نیشنل انٹیلی جنس سروس (این آئی ایس) نے گزشتہ روز بتایا کہ پیانگ یانگ نے اگست کے اوائل سے ماسکو کو دس لاکھ سے زیادہ توپ خانے کے گولے فراہم کیے ہیں۔
بھاری تعداد میں گولہ بارود کے بدلے میں روس شمالی کوریا کو ٹیکنالوجی اور معلومات فراہم کر رہا ہے جو دو ناکامیوں کے بعد سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تیسری کوشش کر رہا ہے۔
جنوبی کوریا کے قانون ساز یو سانگ بم نے کہا کہ پیانگ یانگ نے فضائی راستے کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا کی مشرقی ساحلی بندرگاہ اور روسی بندرگاہوں کے درمیان بحری جہازوں کے ذریعے تقریبا 10 لاکھ گولے کی کھیپ روس بھیجی ہے.
این آئی ایس کے مطابق دس لاکھ سے زائد توپ خانے کے گولے ناجن کی بندرگاہ سے ہوتے ہوئے روس کی بندرگاہوں دونائی اور ووسٹچنی تک پہنچے۔ وہاں سے انہیں توریٹسک گولہ بارود کے ڈپو تک ٹرین کے ذریعہ پہنچایا گیا۔
دس لاکھ گولوں کی فراہمی سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ یوکرین میں روسی افواج کو دو ماہ تک سپلائی کی جائے گی۔
امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے شمالی کوریا کی جانب سے روس کو ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کی فراہمی اور دوسری سمت میں ماسکو کی جانب سے ٹیکنالوجی کی فراہمی کی مذمت کی ہے۔
شمالی کوریا اور روس نے جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
