نیپال کی حکومت نے چین کی معروف سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق نیپالی حکام نے مقبول چینی ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں سے ایپ کو بند کرنے کو کہا ہے۔
نیپال کا کہنا ہے کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرے گا کیونکہ مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ کے “غلط استعمال” سے سماجی ہم آہنگی اور خیر سگالی متاثر ہو رہی ہے اور اسے کنٹرول کرنے کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
نیپال کی وزیر برائے مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ریکھا شرما نے کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ آج کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
ریکھا شرما نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا کیونکہ ٹک ٹاک کو مسلسل ایسے مواد کو شیئر کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا جو سماجی ہم آہنگی کو خراب کرتا ہے اور خاندانی ڈھانچے اور معاشرتی تعلقات میں خلل ڈالتا ہے۔
ریکھا شرما کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم تکنیکی طور پر اسے بند کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک کو پہلے ہی دیگر ممالک کی جانب سے جزوی یا مکمل طور پر ممنوع قرار دیا جا چکا ہے اور بہت سے ممالک نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیا ہے۔
نیپال میں گزشتہ چار سالوں کے دوران ٹک ٹاک سے متعلق سائبر کرائم کے 1600 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
نیپال ٹیلی کام اتھارٹی کے سربراہ پرشوتم خانل نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں سے ایپ کو بند کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
ٹک ٹاک نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ اس سے پہلے کہا گیا تھا کہ اس طرح کی پابندیاں گمراہ کن ہیں اور یہ غلط فہمیوں پر مبنی ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
