بھارت کی لوک سبھا کے اجلاس کے دوران دو نامعلوم شخص سخت سیکیورٹی حصار توڑ کر اندر داخل ہو گئے، اور ہال میں زرد رنگ کی گیس پھینک دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی لوک سبھا میں اجلاس کے دوران دو نامعلوم افراد مہمانوں کی گیلری سے اچانک کود کر اسمبلی ارکان کی ڈیسک تک پہنچ گئے، انہوں نے زرد رنگ کی گیس چھوڑی جس کی وجہ سے پارلیمنٹ میں دھواں بھر گیا۔
بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس براہ راست نشر کیا جا رہا تھا جسے لاکھوں افراد دیکھ رہے تھے، حملے کے وقت پارلیمنٹ راہول گاندھی، اسمبلی اراکین اور مرکزی وزراء موجود تھے۔
حملے کے بعد پارلیمنٹ اراکین خوف کے باعث چھپنے کی کوشش کرتے رہے اور بعض اراکین نشت کے نیچے بیٹھ گئے، سیکیورٹی عملہ بھی اس اچانک حملے پر سٹپٹا گیا اور ان کی دوڑیں لگ گئیں۔
بھارتی پارلیمنٹ میں حملہ آور کی جانب سے چھوڑی جانے والی زرد رنگ کی گیس کی وجہ سے دھویں کے بادل چھا گئے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حملہ آور لوک سبھا چیمبر تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔
سیکیورٹی عملے نے دونوں حملہ آور کو گرفتار کر لیا جبکہ پارلیمنٹ کے باہر سے بھی مزید ایک خاتون سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اس اچانک پڑی افتاد پر گھبرا گئے تھے انہوں نے اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اسپیکر نے رولنگ پر کہا کہ حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے، اور پولیس کو اس حملے کی مکمل رپورٹ پارلیمنٹ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا نے لوک سبھا کے رکن اور بھوجن سماج پارٹی کے رہنما دانش علی کے حوالے سے بتایا کہ اسمبلی میں داخل ہونے والے حملہ آور میں سے ایک کے پاس سے وزیٹر پاس برآمد ہوا ہے جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاب سمہا کے دفتر سے جاری کیا گیا تھا۔
کانگریس سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ لوک سبھا میں حملہ آور کی جانب سے چھوڑی جانے والی گیس زہریلی ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
