8 فروری کو الیکشن ہوگا، نگراں وزیراعظم
نگراں وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی بھی لیڈرمقبول ہوجائےاس سےکوئی مسئلہ نہیں، مقبولیت بہترڈیلوری میں تبدیل نہیں ہوتی توتباہ کن ہوتی ہے۔
صوابی میں طلبا کی جانب سے پوچھے گئے سخت سوالوں کے جواب دیتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا کہ جوبھی حکومت آئےگی وہ آئین کے تحت نظام تبدیل کرسکتی ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف ریاست آئین کےتحت اقدامات کرتی ہے۔
انوارالحق کاکڑنے کہا کہ ریاستی اقدامات کیوں کیے گئےیہ سوال غلط ہے، آپ مقبول لیڈرکیساتھ رہناچاہتے ہیں تویہ آپ کاحق ہے، کچھ لوگ سیاسی احتجاج کرناچاہتے ہیں مگرسیاسی رویوں پربات نہیں کرتے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن وامان کااستحکام ہماری اولین ترجیح ہے، معاشرےکےمختلف طبقوں میں تصادم غلط ہے، کسی سیاسی لیڈرکوکسی سیاسی پارٹی نے جیل میں نہیں ڈالا، ریاست کانظام آئین وقانون کے مطابق چلتاہے۔ 8 فروری کوالیکشن ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ریاستی اداروں پرحملہ ہرملک میں جرم ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کونتائج کاسامناکرناپڑےگا، معیاری مذاکرے مثبت سوچ کوپروان چڑھاتے ہیں، پاکستان میں جمہوریت اورحکومت کوکارکردگی کی بنیادپردیکھناہوگا۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا کہ ریاست کے سول اورسیکیورٹی سے متعلق اقدامات دواہم کردارہیں، ملک میں کوئی بھی لیڈرمقبول ہوجائےاس سےکوئی مسئلہ نہیں، مقبولیت بہترڈیلوری میں تبدیل نہیں ہوتی توتباہ کن ہوتی ہے۔
طلبا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے مذید کہا کہ آپ مزدورکے بیٹے ہو، میں اورآپ ایک ہی طبقےکے ہیں، آپ کوایلیٹ اس لیے کہاکہ آپ کاتعلق انٹیلیکچوئل کلاس سے ہے، جوسہولتیں ہمیں حاصل ہیں وہ ملک کے بڑے طبقے کوحاصل نہیں، جمہوریت ہر کوئی چاہتا ہے پرکارکردگی پرترجیح نہیں ہوتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
