
پشاورہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کوحتمی فیصلے سے روک دیا
پی ٹی آئی چیئرمین گوہرخان کیخلاف نوٹس پرپشاورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاورہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے الیکشن کمیشن کے 18 دسمبر نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس شکیل احمد اور جسٹس فہیم ولی نے کی جبکہ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان وکلا ودیگرعدالت میں پیش ہوئے۔
بیرسٹرگوہرخان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےانٹرا پارٹی الیکشن کیس میں 18 دسمبر نوٹس دیا تھا، اس نوٹس کو چیلنج کیا جس میں پشاورہائی کورٹ نے 19 دسمبر کی تاریخ دی۔
Advertisementپی ٹی آئی چیئرمین گوہر خان کیخلاف الیکشن کمیشن کا نوٹس
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا
براہ راست دیکھیں:https://t.co/d9lAsOIKwT#BOLNews #ElectionCommission pic.twitter.com/1VdMgFneqR— BOL Network (@BOLNETWORK) December 15, 2023
بیرسٹر گوہر خان نے دلائل دیے کہ پشاورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو 19 تاریخ تک حتمی فیصلے سے روکا، الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی کیس اور انتخابی نشان کی کیس کو علیحدہ علیحدہ کیا، انتخابی نشان کیس میں الیکشن کمیشن نےدوسرا نوٹس جاری کیا، 18 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
وکیل درخواست گزارنے استدعا کی کہ ہم نے ضمنی درخواست دی استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو سخت فیصلے سے روکا جائے، ہم نے تمام قانونی تقاضے پورے کئے اور دستاویزات الیکشن کمیشن کو دی۔
جسٹس فہیم ولی نے استفسارکیا کہ آپ لوگ 18 دسمبر کو الیکشن کمیشن میں پیش ہوجائیں گے، جس پربیرسٹر گوہر خان نےکہا کہ جی ہم 18 دسمبر کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونگے۔
پاشورہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا اورالیکشن کمیشن کو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی سے بھی روکتے ہوئے سماعت 19 تاریخ تک ملتوی کردی۔
ہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہرنے کہا کہ انٹراپارٹی انتخابات ہم نے جتنے شفاف کیے پہلے کھبی نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن نے انٹرا انتخابات سے متعلق ہمیں ایک اورنوٹس دیا، پہلے نوٹس میں الیکشن کمیشن کو پشاور ہائیکورٹ نے حتمی فیصلے سے روکا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ70 فیصد مقبولیت اس وقت پی ٹی آئی کی ہے، الیکشن کمیشن کا 18 تاریخ کا نوٹس ہم نے عدالت کے سامنے رکھ لیا، عدالت نے آج ہمیں دوسرے نوٹس میں بھی ریلیف دیا، شہباز شریف الیکشن سے بھاگ رہا ہے ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں۔
انھوں نے مذید کہا کہ لاہورہائیکورٹ میں ہماری استدعا تھی کہ آر اوز اور ڈی اوز جوڈیشری سے ہو، ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں اس لیےجوڈیشری سے آر اوس اور ڈی آر آوز چاہتے ہیں، جوڈیشری کے آر آوز اور ڈی آر آوز اثر رسوخ سے پاک ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News