دوبچیوں کی بازیابی کیلئے جے آئی ٹی سیشنزکی ہدایت، آئندہ سماعت پررپورٹ طلب
سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی کو غیرقانونی پارکنگ ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 13 دسمبرتک ملتوی کردی۔
شہرمیں غیرقانونی چارجڈ پارکنگ سے متعلق کیس سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے کے ایم سی حکام سے سوال کیا کہ کس قانون کے تحت آپ پارکنگ فیس وصول کرتے ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں کے ایم سی کو روڈ مینٹیننس کیلئے پارکنگ وصولی کی اجازت ہے۔
حکام کے ایم سی سے بتایا کہ کے ایم سی کو 41 روڈزپراور سروس روڈز پر پارکنگ فیس وصولی کی اجازت ہے جس پرعدالت نے کہا کہ کے ایم سی کے نام پرغیرمتعلقہ افراد کو کیسے پارکنگ فیس وصولی سے روکیں گے؟
جسٹس ندیم اخترنے کہا کہ بیرون ملک تو پارکنگ فیس کیلئے مشینیں نصب ہوتی ہیں، کیا کے ایم سی تمام علاقوں میں فیس وصول کرسکتی ہے؟ کیا عدالت کو بتانا پڑے گا کہ آپ کی ذمہ داری کیا ہے؟
وکیل کے ایم سی نے جواب دیا کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کی الگ الگ پارکنگ مختص ہے۔ جسٹس ندیم اخترنے کہا کہ کے ایم سی کی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے، صرف کاغذی کارروائی سے مسلہ حل نہیں ہوگا۔
درخواست گزارکے وکیل نے جواب دیا کہ ویب سائٹ پردی گئی تفصیلات بھی حقائق کے منافی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہمیں 43 مقامات کی فہرست دی گئی اور ویب سائٹ پر 81 سائٹس ہیں، پارکنگ کے حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں ان پرعمل درآمد کیوں نہیں ہوتا؟ جوعلاقے کے ایم سی کی حدود میں نہیں آپ وہاں کیسے فیس وصول کرسکتے ہیں ؟
جسٹس ندیم اختر نےکہا کہ آپ ان علاقوں کی سڑکیں منٹینس نہیں کرسکتے تو اس کی فیس کس قانون کے تحت وصول کررہے ہیں؟ ہمیں تفصیلی جواب چاہیے جہاں پارکنگ نہیں ہونی چاہیے وہاں بھی کیسے اجازت دی جاتی ہے؟
سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی کو غیرقانونی پارکنگ ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پارکنگ کا قانون، پارکنگ فیس وصولی دیگر تفصیلات اور جامع پلان پیش کرنے کا حکم دیا اورسماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
