سوڈان میں فوج اور باغی ملیشیا کے درمیان جاری خونریز تصادم سے تنگ آ کر عام شہرہوں نے بھی ہتھیار اٹھانا شروع کر دیئے ہیں۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق سوڈان میں فوج اور باغی ملیشیا کے مابین جاری خونریز تصادم سے تنگ عام شہریوں نے بھی اپنے شہروں کی حفاظت کے لیے ہتھیار اٹھانا شروع کر دیئے ہیں۔
خبر کے مطابق نوجوان فوج کے ساتھ لڑنے اپنے شہروں کا دفاع کرنے کے لیے ہتھیار پکڑ رہے ہیں، جس سے نسلی تنازعات میں اضافے کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔
جب سوڈانی مسلح افواج نے گزشتہ جون میں نوجوانوں کو بھرتی ہونے کے لیے بلایا، تو زکریا عیسیٰ نامی ایک شخص قریب ترین بھرتی مرکز میں چلے گئے۔
زکریا عیسیٰ ان ہزاروں نوجوانوں میں سے ایک تھے جنہوں نے دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں واقع شہر واد مدنی میں 10 ہفتوں تک تربیت حاصل کی۔
ستمبر میں زکریا عیسیٰ نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سے لڑنے کے لیے 500 افراد کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا، جو فوج سے زیادہ طاقتور اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ گروپ ہے۔ ان کے بہت سے دوست اور ساتھی چند ہفتوں کے اندر ہی ہلاک یا زخمی ہو گئے تھے۔
سوڈانی فوج اور اتحادی گروہ آر ایس ایف کے خلاف پیدل سپاہیوں کے طور پر لڑنے کے لئے نوجوانوں پر انحصار کر رہے ہیں جن کے پاس بہت کم یا کوئی فوجی تربیت نہیں ہے۔
آر ایس ایف کی جانب سے سوڈان کے دوسرے سب سے بڑے شہر واد مدنی پر قبضے کے بعد سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دریائے نیل میں بھرتیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
دریائے نیل ایک روایتی طور پر مراعات یافتہ علاقہ ہے جس نے سوڈان کی جدید تاریخ میں بہت سے سیاسی اور فوجی اشرافیہ کو جنم دیا ہے۔
لیکن اب سوڈان کی سیاسی اسلامی تحریک سے تعلق رکھنے والے فوجی افسران اور شخصیات، جنہوں نے سابق آمرانہ صدر عمر البشیر کے دور میں 30 سال تک حکومت کی، اس خطے کے نوجوانوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ آر ایس ایف کو ناکام بنائیں۔
نئی بھرتیوں کے ترجمان نے بتایا کہ وہ ہتھیار اٹھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں کیونکہ خطرہ ہے کہ آر ایس ایف ان کے شہروں پر حملہ کرسکتا ہے ، ان کا سامان لوٹ سکتا ہے اور خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا سکتا ہے۔
زیادہ تر لوگ آر ایس ایف کو ، جو بنیادی طور پر سوڈان کے نظر انداز کیے گئے صوبے دارفور سے تعلق رکھنے والے قبائلی خانہ بدوش جنگجوؤں پر مشتمل ہے۔
دریائے نیل کے شہر شینڈی سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ یاسر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے اپنے نسلی گروہ اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے بندوق اٹھائی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
