 
                                                      کیا عدالت ایک انٹرویو کی بنیاد پرانکوائری کرے؟ جسٹس منصورعلی شاہ
بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پرسپریم کورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان سے جواب طلب کرلیا۔
دورانِ سماعت جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ درخواست گزارنے مشترکہ مفادات کونسل میں نگران وزرا اعلی کی شمولیت پر اعتراض کیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامررحمان نے عدالت کوبتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے واضح ہیں، مردم شماری پرکسی متعلقہ شخص نےاعتراض نہیں کیا۔
وکیل درخواست گزارکامران مرتضی نے کہا کہ مردم شماری سے شہریوں کے بنیادی حقوق وابستہ ہیں جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کامران مرتضی آپ نے جس وزیراعلی کو منتخب کیا اس نے مردم شماری پر اعتراض نہیں کیا، اب اس کا حل یہ ہوسکتا ہے کہ آئندہ آپ لوگ اس وزیراعلی کو دوبارہ ووٹ نہ دیں۔
وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ بلوچستان میں جس طریقے سے وزرا منتخب ہوتے ہیں وہ ایک الگ بحث ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 8 فروری کو انتخابات سے متعلق کیس میں بھی مشترکہ مفادات کونسل کا ذکر ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ 8 فروری کو عام انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ بھی آئندہ سماعت پر دیکھ لیں گے، اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 