امریکہ نے اسرائیل کو کانگریس کی منظوری کی بغیر گولہ بارود فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایک بار پھر کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل کو ہنگامی ہتھیاروں کی فروخت کو گرین لائٹ کر دیا ہے۔
اس منظوری نے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی غم و غصے کے باوجود غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں کو مزید تیز اور وسیع کر دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کانگریس کو بتایا کہ انہوں نے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اسرائیل کو 14 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کے سازوسامان کی فروخت کے حوالے سے دوسری مرتبہ ہنگامی صورتحال کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی دفاعی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر خارجہ نے کانگریس کو مطلع کیا کہ انہوں نے ہنگامی صورتحال کا تعین کرنے کے لیے اپنے تفویض کردہ اختیارات کا استعمال کیا ہے جس کے لیے فوری طور پر منتقلی کی منظوری درکار ہے۔
امریکہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے اور یہ امریکی قومی مفادات کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اسرائیل کو درپیش خطرات کے خلاف اپنا دفاع کر سکے۔
اس پیکج میں گولہ بارود کی معاون اشیاء شامل ہیں، جن میں فیوز، چارجز اور پرائمرز شامل ہیں جو اسرائیل کو پہلے خریدے گئے 155 ملی میٹر کے گولوں کو کام کرنے کے لئے درکار ہوں گے۔
جمعے کے روز ہنگامی صورتحال کا تعین کم از کم چار سابقہ امریکی انتظامیہ نے استعمال کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ غیر ملکی فوجی فروخت کے لیے کانگریس کے ممکنہ طور پر طویل جائزے کی ضرورت کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
