
امریکہ کے ایک اسکول میں فائرنگ کر کے 4 طالب علموں کو قتل کرنے والے نوجوان کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنا دی۔
عالمی میڈیا کی خبروں کے مطابق امریکی ریاست مشی گن کے ایک جج نے آکسفورڈ ہائی اسکول میں چار طالب علموں کو قتل کرنے اور دیگر کو دہشت زدہ کرنے کے جرم میں ایک نوجوان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
جج کے فیصلہ سنانے سے چند لمحے پہل، نوجوان نے معافی مانگی اور لواحقین سے اتفاق کیا کہ میں ایسی ہی سخت ترین سزا کا حق دار تھا۔
جج کوامے رو نے مختصر سزا کے لیے دفاع کے وکلا کی درخواستوں کو مسترد کر دیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ 17 سالہ ایتھن کرمبلی کو پیرول کا موقع نہیں ملے گا۔
امریکی ریاست مشی گن میں نوجوانوں کو عمر قید کی سزا ئیں شاذ و نادر ہی دی جاتی ہیں کیونکہ امریکی سپریم کورٹ اور ریاست کی اعلیٰ ترین عدالت نے کہا ہے کہ نابالغوں کے اعمال کو بالغوں کے جرائم سے مختلف انداز میں دیکھا جانا چاہیے۔ لیکن اوکلینڈ کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر کیرن میکڈونلڈ کا کہنا ہے کہ پیرول پر رہائی نہ دینا آکسفورڈ کیس کے عین مطابق ہے۔
میک ڈونلڈ نے عدالت کے باہر کہا کہ یہ جشن منانے کا لمحہ نہیں ہے، یہ افسوسناک ہے. اور میرے خیال میں آج کی آوازیں اس بات کو پوری طرح سے ظاہر کرتی ہیں۔
درحقیقت جج کوامے رو کا یہ فیصلہ ہلاک ہونے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کے اہل خانہ کے انتہائی جذباتی تبصروں کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے کہا تھا کہ اس سانحے نے ان کی زندگیوں کو ناقابل تلافی طور پر الٹ کر رکھ دیا ہے۔
جج کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی منصوبہ بندی پہلے ہی کر لی گئی تھی اور انہوں نے نوٹ کیا کہ حملہ آور کے پاس اسکول سے گزرتے ہوئے رکنے کے لیے کافی وقت تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News