حال ہی میں شمالی عراق میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کے ساتھ لڑائی کے دوران بارہ ترک فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ترکیہ کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ترکی نے عراق میں 12 ترک فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں رواں ہفتے شروع کیے گئے فضائی حملوں کے دوران شام اور شمالی عراق میں کرد گروپوں سے مبینہ طور پر منسلک 71 مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر دفاع یاسر گلر نے بدھ کے روز دعویٰ کیا تھا کہ حملوں میں کم از کم 59 کرد جنگجو ‘بے اثر’ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ انقرہ اس’بے اثر‘ کی اصطلاح کا استعمال کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے ہلاک یا گرفتار جنگجوؤں کے لیے کرتا ہے۔
ترکیہ کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ شمالی عراق میں پی کے کے کے ساتھ لڑائی کے دوران 12 ترک فوجی ہلاک ہوئے، جس کے بعد ترکی نے علاقے میں متعدد فضائی حملے اور کارروائیاں کیں۔
وزیر دفاع یاسر گلر نے کہا کہ ہمارا درد بہت بڑا ہے، لیکن ہمارا عزم مکمل ہے اور ہم نے اپنے قیمتی بچوں کی موت کا بدلہ لیا ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے آج کہا کہ گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران فوجی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور انہوں نے ‘اپنے شہدا’ کا بدلہ لینے کا عہد کیا ہے۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز پی کے کے سے وابستہ جنگجوؤں نے شمالی عراق کے نیم خود مختار کرد علاقے میں ترکی کے ایک اڈے میں دراندازی کی کوشش کی تھی۔
فائرنگ کے تبادلے میں چھ ترک فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ اگلے دن کرد جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں میں مزید چھ ترک فوجی ہلاک ہو گئے۔
کردوں کی زیر قیادت سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ پیر کے روز شمال مشرقی شام میں فضائی حملوں میں کم از کم آٹھ شہری ہلاک ہوئے۔
ترکیہ کا اصرار ہے کہ وہ شہری ہلاکتوں اور ثقافتی ورثے کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کا خیال رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News