
امریکی محکمہ خزانہ کا الزام ہے کہ لوگوں اور فرموں نے حوثیوں کو لاکھوں ڈالر منتقل کرنے میں مدد کی۔
خلیجی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق امریکہ نے یمن اور ترکی سے منی ایکسچینج سروسز کے ایک گروپ پر پابندیاں عائد کی ہیں جو مبینہ طور پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو مالی امداد فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں جو جنوبی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حملے کر رہے ہیں۔
ان پابندیوں میں یمن کے شہر صنعاء میں ایک مالیاتی ثالث کے سربراہ کے علاوہ یمن اور ترکی کے تین ایکسچینج ہاؤسز بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پابندیوں کا شکار ایرانی مالیاتی سہولت کار سعید الجمال کی ہدایت پر لوگوں اور فرموں نے حوثیوں کو لاکھوں ڈالر منتقل کرنے میں مدد کی۔
یہ پابندیاں امریکی املاک اور بینک اکاؤنٹس تک رسائی کو روکتی ہیں اور ہدف بننے والے افراد اور کمپنیوں کو امریکیوں کے ساتھ کاروبار کرنے سے روکتی ہیں۔
امریکہ کی جانب سے یہ اقدام حوثیوں کو سزا دینے کے لیے مالی جرمانے کا تازہ ترین اقدام ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں امریکہ نے یمن میں حوثیوں کو ایرانی اجناس کی فروخت اور شپمنٹ سے کروڑوں ڈالر فراہم کرنے والے 13 افراد اور فرموں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ کے انڈر سیکریٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس برائن ای نیلسن نے کہا کہ یہ اقدام حوثیوں کو فنڈز کے غیر قانونی بہاؤ کو محدود کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جو بین الاقوامی جہاز رانی پر خطرناک حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور خطے کو مزید عدم استحکام کا خطرہ ہے۔
برائن ای نیلسن نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ایران میں حوثیوں اور ان کے حامیوں کی تخریبی سرگرمیوں کو ممکن بنانے والے کلیدی سہولت کار نیٹ ورکس کو نشانہ بنانا جاری رکھیں گے۔
ماضی میں حوثیوں نے اس علاقے میں بحری جہازوں کو وقفے وقفے سے نشانہ بنایا ہے لیکن اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ حوثی رہنماؤں کا اصرار ہے کہ اسرائیل ان کا ہدف ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News