ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی معروف شپنگ کمپنی نے حوثی باغیوں کے حملے کے باعث بحیرہ احمر کے سفر پر پابندی عائد کر دی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق شپنگ کمپنی کا یہ فیصلہ ایران کی حمایت یافتہ باغی تحریک حوثیوں کے زیر کنٹرول یمن کے ایک حصے سے شروع ہونے والے بحری جہازوں پر حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
ڈنمارک کی شپنگ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ بحیرہ احمر کے ذریعے اپنے تمام بحری جہازوں کے سفر کو روک دیا ہے۔
حوثی باغی گروپ نے حماس کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بحیرہ احمر تیل اور ایندھن کی ترسیل کے لئے دنیا کے سب سے اہم راستوں میں سے ایک ہے.
دنیا کی سب سے بڑی شپنگ کمپنیوں میں سے جہاز راں کمپنی نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا کہ علاقے میں تجارتی جہازوں پر حالیہ حملے خطرناک ہیں اور سمندری مسافروں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔
شپنگ کمپنی نے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز مارسک جبرالٹر میں پیش آنے والے واقعے اور آج ایک کنٹینر جہاز پر ایک اور حملے کے بعد ہم نے آبنائے باب المندب سے گزرنے والے اپنے تمام بحری جہازوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تاحکم ثانی اپنا سفر روک دیں۔
آبنائے باب المندب جسے گیٹ آف ٹیئرز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے 32 کلومیٹر چوڑا ایک سمندری چینل ہے، اور یہ سفر کرنے کے لئے خطرناک ہونے کے لئے جانا جاتا ہے۔
یہ جزیرہ نما عرب میں یمن اور افریقی ساحل پر جبوتی اور اریٹریا کے درمیان واقع ہے۔
یہ وہ راستہ ہے جس کے ذریعے جہاز جنوب سے نہر سوئز تک پہنچ سکتے ہیں – جو خود ایک اہم شپنگ لین ہے۔ اس سے بچنے کا مطلب یہ ہے کہ جہازوں کو جنوبی افریقہ کے گرد گھوم کر زیادہ لمبا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔
تقریبا 17,000 بحری جہاز اور عالمی تجارت کا 10 فیصد ہر سال یہاں سے گزرتا ہے۔ سویز سے بحر ہند آنے یا جانے والے کسی بھی جہاز کو اس راستے سے آنا پڑتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپنی کی پابندی کے بعد سپلائی چین کی متاثر ہو گی اور اس سے کرسمس کے موقع پر اہم مصنوعات کے اپنی منزل یں نہ پہنچنے کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
