
ولادیمیر پیوٹن کو نامزد کرنے والے گروپ میں حکمراں یونائیٹڈ روس پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار، معروف اداکار اور گلوکار، ایتھلیٹس اور دیگر عوامی شخصیات شامل تھیں۔
خلیجی میڈیا کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے حامیوں نے 2024 کے صدارتی انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لینے کے لیے انہیں باضابطہ طور پر نامزد کیا ہے۔
روسی انتخابی قانون کے تحت کم از کم 500 حامیوں کے ایک گروپ کی جانب سے پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب نہ لڑنے والوں کے لیے نامزدگی لازمی ہے۔ آزاد امیدواروں کو بھی اپنی حمایت میں کم از کم 300،000 دستخط جمع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پیوٹن کو نامزد کرنے والے گروپ میں حکمراں یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار، معروف روسی اداکار اور گلوکار، ایتھلیٹس اور دیگر عوامی شخصیات شامل تھیں۔
ووٹنگ کے بعد کوزنیٹسوف نے اعلان کیا کہ گروپ نے متفقہ طور پر ولادیمیر پیوٹن کو نامزد کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
روسی انتخابی قوانین کے مطابق کسی ایسی جماعت کی جانب سے پیش کیے جانے والے امیدوار جو ریاست ڈوما یا کم از کم ایک تہائی علاقائی مقننہ میں نمائندگی نہیں رکھتے، انہیں 40 یا اس سے زیادہ علاقوں سے کم از کم ایک لاکھ دستخط جمع کرانا ہوں گے۔
جبکہ کسی بھی پارٹی سے آزادانہ طور پر انتخاب لڑنے والوں کو 40 خطوں یا اس سے زیادہ علاقوں سے کم از کم 300،000 دستخطوں کی ضرورت ہوگی۔
ان تقاضوں کا اطلاق پیوٹن پر بھی ہوتا ہے، جنہوں نے برسوں سے مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں۔ انہوں نے 2018 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑا تھا اور ان کی انتخابی مہم نے دستخط جمع کیے تھے۔
سنہ 2012 میں انھوں نے کریملن کی یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے نامزد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑا تھا، اس لیے دستخط جمع کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
ولادیمیر پیوٹن 2000 تا 2008 تک روس کے صدر رہے، جس کے بعد 2012 میں انہیں دوبارہ روس کی قیادت ملی جسے وہ ابھی تک نبھا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News