
سوشل میڈیا پر لوگوں کی نجی گفتگو یا تصاویر بنا اجازت شیئر کرنے والے لوگ اب ہوشیار ہو جائیں۔
عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظہبی نے لوگوں کے راز کو سوشل میڈیا پر افشا کرنے کو جرم قرار دیتے ہوئے اس پر ڈیڑھ لاکھ جرمانے کا انتباہ جاری کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نئے قانون کے تحت کسی فرد کی نجی گفتگو کو ریکارڈ کرنے اور شیئر کرنے پر آپ کو جیل اور بھاری جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے.
ابو ظہبی جوڈیشل اتھارٹی نے منگل کے روز ملک کے انسداد افواہوں اور سائبر کرائم قانون (خاص طور پر، 2021 کے وفاقی فرمان قانون نمبر 34 کے آرٹیکل 44) کی کچھ اہم تفصیلات کی وضاحت کی جو لوگوں کی رازداری کا تحفظ کرنا چاہتا ہے.
اسمارٹ ٹیکنالوجیز اب سب کے لئے قابل رسائی ہے لیکن متحدہ عرب امارات کا قانون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اسمارٹ ٹیکنالوجیز کے ذریعے سوشل میڈیا پر رہائشیوں کی ذاتی جگہ اور حدود کا ہر وقت احترام کیا جائے۔
اے ڈی جے ڈی کے مطابق رضا مندی کے بغیر کوئی بھی بات چیت کو ریکارڈ یا شیئر نہیں کرسکتا ہے یا دوسروں کی تصاویر نہیں لے سکتا اور محفوظ نہیں کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ایسے جرائم پر صفر رواداری کا اطلاق کرتا ہے جو کسی کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
ان خلاف ورزیوں کے تحت کئی دیگر اقدامات بھی کیے جاتے ہیں جن کے تحت کسی مجرم کو کم از کم ڈیڑھ لاکھ درہم سے پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ یا پھر کم ازکم 6 ماہ کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
اے ڈی جے ڈی نے کہا کہ اگر کسی صوتی نوٹ ، تصویر یا منظر کو کسی دوسرے شخص کو بدنام کرنے یا ناراض کرنے کے لئے تبدیل کیا جاتا ہے تو سزا کم از کم ایک سال قید اور یا 250،000 درہم سے 500،000 درہم تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News