
بونس کی ادائیگی میں ناکامی پر ایکس کے ملازمین نے ایلن مسک کی کمپنی پر 5 ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کلاس ایکشن کا یہ مقدمہ اصل میں جون میں ایکس کے سابق سربراہ برائے معاوضہ مارک نے اپنی اور ایکس کے دیگر موجودہ اور سابق ملازمین کی طرف سے دائر کیا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو عدالتی جنگ کا سامنا ہے کیونکہ عملے نے کمپنی پر بونس کی ادائیگی میں ناکامی کا الزام عائد کیا ہے۔
سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں دائر مقدمے کے مطابق عملے نے الزام عائد کیا ہے کہ ‘ٹوئٹر نے 2023 کی پہلی سہ ماہی میں کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین کو کوئی بونس دینے سے انکار کر دیا۔
گزشتہ جمعے کو امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج ونس چھابریا نے کمپنی کے خلاف مقدمے کو آگے بڑھانے کی اجازت دے دی تھی اور ایکس کی جانب سے کیس خارج کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2022 میں مسک کے حصول سے قبل اور بعد میں ٹوئٹر انتظامیہ نے مدعی سمیت کمپنی کے ملازمین سے مسلسل وعدہ کیا تھا کہ 2022 کے لیے ان کا سالانہ بونس بونس پلان کے تحت ادا کیا جائے گا۔
ملازمین نے دعویٰ کیا کہ اس وقت کی ٹوئٹر انتظامیہ نے زبانی طور پر وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اکتوبر 2022 میں ایلون مسک کے اقتدار سنبھالنے کے دوران کمپنی کے ساتھ رہے تو وہ اپنے 2022 کے سالانہ بونس کا 50 فیصد ادا کریں گے۔
ٹوئٹر کی جانب سے انہیں بدلے میں بونس دینے کی پیشکش کیلیفورنیا کے قانون کے تحت ایک لازمی معاہدہ بن گیا، اور مبینہ طور پر شوبنگر کو بونس دینے سے انکار کرکے ٹویٹر نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق عدالتی ریکارڈ کے مطابق تنازعہ کی رقم 50 لاکھ ڈالر سے زائد ہے۔ فوربز کے مطابق سالانہ بونس عام طور پر اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں ادا کیے جاتے ہیں، لیکن ملازمین کو پہلی سہ ماہی کے اختتام تک کوئی بونس نہیں ملا،
کیس کو مسترد کرنے کی کوشش میں ایکس نے دلیل دی کہ زبانی وعدہ قانونی طور پر پابند نہیں ہونا چاہئے اور تجویز کیا کہ کیس ٹیکساس میں سنا جانا چاہئے۔ تاہم، جج نے پایا کہ کیلیفورنیا کا قانون اس کیس کو کنٹرول کرتا ہے.
شوبنگر کے وکیل شینن لیس ریورڈن نے کہا کہ وہ جج کے فیصلے سے خوش ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News