
ایران میں صہیونی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے الزام میں تین مردوں اور ایک خاتون کو پھانسی دے دی گئی۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ مبینہ روابط کے الزام میں سزائے موت پانے والے تین مردوں اور ایک خاتون کو پھانسی دے دی ہے۔
صیہونی حکومت سے تعلق رکھنے والے تخریبی گروہ کے چار ارکان کو ایران کے شمال مغربی صوبے مغربی آذربائیجان میں آج صبح پھانسی دے دی گئی۔
رپورٹس کے مطابق سزائے موت پانے والوں کی شناخت تین افراد کے طور پر کی ہے جن میں وفا حناریہ، ارم عمری اور رحمان پرہازو اور ایک خاتون نسیم نمازی شامل ہیں۔
ان چاروں افراد کو اسلامی قانونی اصطلاح “محرم” کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، جس کا مطلب خدا کے خلاف جنگ کرنا اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کے ذریعے اپنی زمین سے غداری ہے۔
کی رپورٹ کے مطابق گروپ نے موساد کی رہنمائی میں ملک کی سلامتی کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائیوں کا ارتکاب کیا۔
ان چاروں پر انٹیلی جنس معلومات حاصل کرنے کے لیے ایرانی سکیورٹی فورسز کو اغوا کرنے کا الزام تھا اور ان پر کچھ ایجنٹوں کی گاڑیوں اور اپارٹمنٹس کو آگ لگانے کا بھی الزام تھا۔
ذرائع نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا کہ اسی گروپ کے ساتھ کام کرنے والے کئی دیگر افراد کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی انٹیلی جنس نے اس گروپ کو کم از کم چار ماہ تک نگرانی میں رکھا اور جنوری 2022 سے مئی میں ان کی گرفتاری تک انہیں پڑوسی ملک سے ایران منتقل کیا گیا تھا۔
ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک برسوں سے شیڈو جنگ میں مصروف ہیں۔
16 دسمبر کو جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں موساد کے لیے کام کرنے کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے دسمبر 2022 میں چار افراد کو پھانسی دی تھی جنہیں اسرائیل کی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ تعاون کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News