
آئس لینڈ جزیرہ نما ریکیجینز میں گزشتہ ہفتوں سے جاری سیکڑوں زلزلوں کے بعد بالآخر آتش فشاں پھٹ گیا۔
خلیجی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق آئس لینڈ میں آج ایک آتش فشاں پھٹ رہا ہے جس کے نتیجے میں پگھلے ہوئے لاوا کے بڑے ذرات رات کے سیاہ آسمان پر گر رہے ہیں جس کے بعد دارالحکومت کے جنوب مغرب میں واقع علاقے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چھوٹے زلزلوں کے سلسلے میں بعض اوقات روزانہ سینکڑوں زلزلوں نے سڑکوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
آئس لینڈ کے محکمہ موسمیات نے زلزلے کے جھٹکوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ماہی گیری کے قصبے گرینڈویک کے شمال میں واقع جزیرہ نما ریکیجینز میں آتش فشاں پیر کی رات 10 بج کر 17 منٹ آتش فشاں پھٹنا شروع ہوا۔
دھماکے کی لائیو اسٹریم کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نارنگی رنگ کے لاوا زمین میں ایک گیس سے نکل رہے ہیں اور اس کے ارد گرد سرخ دھوئیں کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم کیٹرن جیکبسڈوٹیر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ہم بہترین کی امید کرتے ہیں لیکن یہ واضح رہے کہ یہ ایک قابل ذکر دھماکہ ہے۔
کئی ہفتوں سے نارڈک ملک شدید زلزلے کے بعد دارالحکومت کے جنوب مغرب میں جزیرہ نما میں آتش فشاں پھٹنے کی پیش گوئی کر رہا تھا، جس کی وجہ سے حکام نے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
محکمہ موسمیات کا اندازہ ہے کہ آتش فشاں نے تقریبا چار کلومیٹر طویل دراڑ کھول دی تھی جس کا جنوبی سرا گرینڈویک سے صرف تین کلومیٹر دور تھا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صبح 3 بجے تک آتش فشاں پھٹنے کی شدت میں استحکام آ چکا تھا تاہم یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکا کہ یہ کب تک جاری رہے گا۔
صدر گڈنی تھورلاسیئس جوہانسسن نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اب ہم یہ دیکھنے کے لیے انتظار کر رہے ہیں کہ قدرت کی قوتیں کیا رکھتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
شہری تحفظ کے محکمے کے سربراہ ویدر رینیسن نے ایک مقامی ٹیلی ویژن اسٹیشن کو بتایا کہ یہ کوئی سیاحتی آتش فشاں نہیں ہے۔
پبلک یوٹیلٹی کمپنی لینڈزنیٹ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ وہ آتش فشاں پھٹنے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News