
مصنوعی ذہانت نے بیٹری کے لیے ایک نیا مادہ ڈھونڈ نکالا
مصنوعی ذہانت جہاں نت نئی ادویات، بیماریوں کی تشخیص اور دیگر اہم مسائل حل کرنے میں ہماری مدد کر رہی ہے وہی اب مصنوعی ذہانت یا اے آئی نے بیٹری کے لیے لیتھیم سے ہٹ کر ایک نئے مادے کی پیش گوئی کی ہے اس کی تلاش میں بھی مدد فراہم کر رہی ہے، تاہم اس کا سہرا مائیکرو سافٹ کو جاتا ہے۔
مائیکروسافٹ نے نہایت اعلیٰ معیار کی مصنوعی ذہانت، اے آئی اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی بدولت ایک نیا ٹھوس الیکٹرولائیڈ دریافت کیا ہے جو مستقبل کے اندر بہترین بیٹریوں کے تیاری میں ایک مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔
اس مادے کی تیاری میں نارتھ ویسٹ نیشنل پبلک لیبارٹری نے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے جس کے ساتھ مائیکروسافٹ نے تعاون کرتے ہوئے اس نئے مٹیریل اور نئے مادے کو عملی تعبیر دی ہے۔
اس نئے مادے کو مستقبل میں لیتھیم کے ساتھ ملا کر بہتر انداز کی بیٹریاں بنائی جاسکیں گی جبکہ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ بیٹری کو چارج کی کمی یا بیشی جیسے بجلی کی کمی یا زیادتی کی صورت میں بھڑکنے، آگ لگنے یا دھواں دینے سے بھی محفوظ بنایا جاسکے گا۔
اسمارٹ فون ہو، گاڑیاں ہو یا ہوئی جہازان میں استعمال ہونے والی دیرپا بیٹریاں لیتھیم سے بنائی جاتی ہیں، یہ لیتھیم آئن بیٹریاں کہلاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کے متبادل مادے کی تیاری اورتلاش کے لیے دنیا بھرکے ماہرین سرتوڑکوششیں کر رہے ہیں تاہم اس کے لیے ایک امید افزاء خبر مصنوعی ذہانت کے بعد سامنے آئی ہے۔
اس تحقیق سے وابستہ سینئر سائنسدان کارل میولر نے کہا ہے کہ اس مادے کی تلاش میں کامیابی کے بعد بیٹری کی تیاری کے لیے ایک بڑی راہ ہموار ہوئی ہے، اس طرح مستقبل میں آپ آعلیٰ معیار کی ای بی یعنی بجلی سے چلنے والی بٹریوں کے لیے ایک بہت اچھا مٹیریل دستیاب ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ اس مادے کی تیاری کےلیے سب سے پہلے 23 اہم اور نئے مادوں کا جانچا گیا، ان میں سے سائنسدانوں نے پانچ منتخب کئے اور انہیں شارٹ لسٹ کیا، اس کے بعد ایک بہترین موزوں ترین مٹیریل سامنے آیا اور حیرت انگیز طور پر مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ کی بنیاد پر اس پورے عمل میں صرف اسی گھنٹے لگے۔
مصنوعی ذہانت نے مادے کی لچک، اس کی فروانی، اس کے اندر سے بجلی گزرنے کا انداز، اور اس کے اندر موجود مزاحمت اور دیگر طبعی اور کیمیائی خواص کا اچھی طرح جائزہ لیا۔
سائنسدانوں نے پھر اس مادے کو لیتھیم میں ملاکر پھر اس سے گھڑیاں اور بلب جلانے کا کام کیا۔ تاہم اب اگلے مرحلے میں اس سے مزید بیٹریاں بناکرانہیں مختلف آلات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News