
ریٹرننگ افسر کے دفتر پر دھاوا؛ 100 سے زائد افراد کے خلاف دہشتگردی سمیت تین مقدمات درج
رحیم یار خان میں پی ٹی آئی امیدوار کا حامی وکلاء اور مشتعل ہجوم سمیت ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر ہلہ بولنے میں ملوث 100 سے زائد افراد کے خلاف دہشتگردی سمیت تین مقدمات درج کر لیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان میں پی ٹی آئی امیدوار کا حامی وکلاء اور مشتعل ہجوم سمیت ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفترہلہ بولنے، ریٹرنگ افسران اور انتخابی عملے کو یرغمال بنانے اور فائرنگ کے واقعے میں ملوث 100 سے زائد افراد کے خلاف دہشتگردی سمیت تین مقدمات درج کر لیے گئے۔
درج مقدمات میں کہا گیا کہ وکلاء زبردستی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں داخل ہوئے، فائرنگ کی اور تالے توڑے، مشتعل افراد نے ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر پر حملہ کیا، دیگر ریٹرننگ افسران کو دھکے دیے گریبان پکڑا کپڑے پھاڑے اور زدوکوب کیا۔
حلقہ پی پی 261 کے پی ٹی آئی امیدواروں سمیت 12 افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
وکلاء کی گرفتاریوں کیلئے رات گئے سے اب تک جگہ جگہ پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار ممتاز مصطفیٰ نے این اے 171 رحیم یارخان نے آر او آفس پر مسلح ساتھیوں سمیت دھاوا بول دیا۔
ممتازمصطفی اور ان کے مسلح ساتھیوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے عملے اور انتظامیہ کو یرغمال بنایا گیا۔
امیدوار ممتاز مصطفیٰ تحریک انصاف نظریاتی کا ٹکٹ جمع کروا کر انتخابی نشان بلے باز لینے کا خواہاں تھا۔
آر او کی جانب سے الیکشن کمیشن کا حکم نامہ دکھانے پرممتاز مصطفی نے دھمکیاں دیں، آر او کی جانب سے بارہا سمجھانے پر ممتاز مصطفی سیخ پا ہوگیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
ممتازمصطفی کی جانب سے مسلح ساتھیوں سمیت عملے کو کئی گھنٹے یرغمال بنایا گیا۔ امیدوار ممتاز مصطفی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے نوٹس لے کر صوبائی الیکشن کمشنر اور امیدوار کو تحقیقات کے لیے اسلام آباد طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News