Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیا استعفیٰ دینے سے دامن پر لگے سارے داغ دھل جاتے ہیں؟ مریم اورنگزیب

Now Reading:

کیا استعفیٰ دینے سے دامن پر لگے سارے داغ دھل جاتے ہیں؟ مریم اورنگزیب
مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب کا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی صحت سے متعلق بیان سامنے آگیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کیا استعفیٰ دینے سے دامن پر لگے سارے داغ دھل جاتے ہیں؟

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے صوبائی ترجمان عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے پارلیمانی بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں پارٹی ٹکٹیں جاری کرنا شروع کی ہیں، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کیا گیا تھا، ہر جماعت نے قواعد و ضوابط کے مطابق پارٹی انتخابات کروانا ہوتے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ شخص اپنی جماعت میں ہی انتخابات ٹھیک نہیں کروا سکتا کیونکہ اسے آر ٹی ایس بٹھا کر رزلٹ لینے کا شوق ہے، انہوں نے الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کی بجائے دھاندلا کروایا، کیا الیکشن کمیشن ان کی سہولت کاری کرے؟ ہر غنڈے کو پھر یہ سہولت دے دیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے جسٹس مظاہر نقوی کے بعد استعفیٰ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کو استعمال کر کے ملک کے ساتھ ظلم و زیادتی کی ہے، استعفے دینے سے بات نہیں بنے گی، ان کا احتساب ہونا چاہیے، تین بار کے وزیراعظم کا احتساب ہو سکتا ہے تو سپریم کورٹ کے جج سمیت کسی بھی ادارے والے کا احتساب ہونا چاہیے، اگر ٹرک نہیں آئے اور گئے تو آپ کو کھڑے ہو کر جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنا خاندان بچوں اور پارٹی سمیت سب کا احتساب کروایا، اعجاز الاحسن مظاہر علی اکبر نقوی اس مہنگائی کا ذمہ دار ہے، استعفے سے تاریخ کے حقائق ختم نہیں ہوں گے، کچھ بھی معاف نہیں ہو گا، احتساب آج سے شروع ہو گا، سہولت کاری اور ہم خیالی کے زور پر آپ سب کچھ کر سکتے تھے؟ طاقت اور اختیار اللہ اور عوام کی امانت ہوتی ہے، استعفے گواہی دے رہے ہیں کہ نواز شریف درست تھا کہ انہوں نے استعفے نہیں دیا بلکہ احتساب کروایا۔

Advertisement

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایسے لوگ بزدل ہوتے ہیں، نیت خراب ہو تو یہ حال ہوتا ہے، استعفے قبول ہو بھی جائیں تو بھی احتساب ہو گا، نواز شریف تو سرخرو ہو رہا ہے اور چوتھی بار وزیراعظم بننے جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کے ضوابط اور کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت انتخابات کروانے کے پابند ہیں، 9 مئی کا مجرم پارٹی انتخابات نہیں کروا سکا تو عام انتخابات کیسے کروائے گا؟

انہوں نے کہا کہ نواز شریف 8 فروری کو دوبارہ ملک کے وزیراعظم بننے جا رہے ہیں جن کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی، نظام درہم برہم تب ہوتا ہے جب ایسی کالی بھیڑیں اداروں میں ہوتی ہیں، ابھی سپریم کورٹ طاقتور ہو رہی ہے کیونکہ ایسے کالے کرتوت والے وہاں سے نکل رہے ہیں، سپریم کورٹ نے تو انہیں استعفے دینے کا نہیں کہا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ریاستی دہشتگردی میں ملوث بھارت کا افغان طالبان کے ساتھ گٹھ جوڑ بے نقاب
سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلئریشن میکنزم پر آئی ایم ایف کی تشویش
پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخوا کو نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کا حکم
تحریک لبیک کا مریدکے میں پرتشدد احتجاج؛ انتشار پسند مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا
پانی کی چوری کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، سی او او واٹر کارپوریشن
نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر