
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈٓار نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا فیصلہ نا مناسب تھا۔
تفصیلات کے مطابق بول نیوز کے پروگرام تبدیلی میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا فیصلہ انتہائی نامناسب تھا اور مفروضے کی بنیاد پر ایک فیصلہ کیا گیا تھا۔
بول نیوز کے سینیئر اینکر ڈاکٹر دانش کے پروگرام تبدیلی میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پروجیکٹ 2011 کو مینار پاکستان سے لانچ کیا گیا تھا، ایک پارٹی لانچ کی گئی اور اس پر انویسمنٹ کی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013 میں شفاف الیکشن ہوئے جبکہ 35 پنکچر کے نام سے بدنام کیا گیا اور 35 حلقوں کی چوری کا الزام لگایا گیا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 126 دن کے دھرنے سے ملک کو اربوں کھربوں کا نقصان ہوا، کیونکہ پاکستانی مارکیٹ ساؤتھ ایشیا میں پاکستانی مارکیٹ نمبر ون پر آ گئی تھی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 126 دن کے دھرنے سے قبل پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی تھی، ہماری جی ڈی پی گروتھ 6 فیصد سے اوپر تھی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں اسٹاک مارکیٹ دنیا کی 5 ویں بہترین مارکیٹ بن چکی تھی اور ہم جی 20 میں داخل ہونے کے لیے صرف 4 ممالک دور تھے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سازش نہ کی جاتی تو جمہوریت کا تسلسل چلتا رہتا، اس کی وجہ سے ملک اور قوم نے بڑا نقصان برداشت کیا ہے۔
بول نیوز کے پروگرام تبدیلی میں اسحاق ڈٓار نے کہا کہ نوازشریف اورپارٹی رہنماؤں کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نوازشریف ہی وزیراعظم کےلیےہمارےامیدوارہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدوار کے لیے ابھی نام فائنل نہیں ہوا ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی اورصوبائی اسمبلیوں میں اپنا حق حاصل کریں گے اور انتخابات میں پنجاب سے اکثریت حاصل کریں گے۔
بول نیوز کے سینیئر اینکر ڈاکٹر دانش کے ایک سوال میں اسحاق ڈار نے کہا کہ فروری کے عام انتخابات میں محدود نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کے حوالے سے مشاورت سے فیصلے ہوئے ہیں کیونکہ کئی آزاد امیدوار مسلم لیگ ن میں شامل ہونا چاہتے تھے، لیکن ان لیگ کو آزاد امیدواروں کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملک میں پاکستان مسلم لیگ ن کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News