
سان فرانسسکو
سکھوں کی جانب سے بھارت سے علیحدہ وطن خالصتان کیلئے ریفرنڈم کی پولنگ کا عمل شروع ہو گیا۔
ووٹنگ کے لیے امریکا بھرسے ہزاروں سکھ شریک ہیں، گرپتونت سنگھ پنو بھی ہائی لیول سیکیورٹی میں موجود ہیں۔ سوک سنٹر میں جاری ووٹنگ میں غیرملکی مبصرین بھی موجود ہیں۔
ووٹنگ کا سلسلہ 8 گھنٹے تک جاری رہے گا۔ سکھ رہنماؤں نے شرکا کو بھارتی حکومت کے سکھوں سے امتیازی سلوک‘ غیرمنصفانہ رویہ اورسکھوں کے خلاف ہتھکنڈوں سے بھی آگاہ کیا۔
مودی سرکارقتل و غارت کے زور پر تحریک خالصتان کو دبانا چاہتی ہے۔ سکھوں کے اس ریفرنڈم کا انعقاد اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ؛ ”35لاکھ سکھ متحد ہو کر بھارتی غاصبانہ حکمرانی سے نجات چاہتے ہیں۔“ سکھ برادری”دریائے جمنا سے واہگہ تک آزاد خالصتان کے قیام کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گی۔“
سکھس فارجسٹس (ایس ایف جے) کے ایڈوکیسی گروپ کے زیر اہتمام ’’خالصتان ریفرنڈم“ بھارت میں سکھوں پر ہونے والے مبینہ ظلم و ستم کی طرف بھی توجہ مبذول کرانے کی کوشش ہے۔
ہندوستان نے خطے میں ہمیشہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کو ہوا دی ہے جس کا منہ بولتا ثبوت مقبوضہ کشمیراورسکھوں کے خلاف مودی سرکار کی انتہا پسندانہ پالیسیاں ہیں۔ سکھ برادری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ؛ ”بھارت مقبوضہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کرنا چاہتا لیکن سکھ برادری آزاد خالصتان حاصل کر کے رہے گی۔“
خالصتان ریفرنڈم کا آغاز31 اکتوبر2021ء کو لندن سے ہوا تھا۔ اِس سے پہلے کینیڈا‘ سوئٹزرلینڈ، آسٹریلیا، انگلینڈاور اٹلی میں بھی ووٹنگ ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News