
مسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو اسرائیل کو تسلیم کر سکتے ہیں، سعودی عرب
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو اسرائیل کو تسلیم کر سکتے ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے ایک پینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ علاقائی امن میں اسرائیل کا امن شامل ہے لیکن یہ صرف فلسطینیوں کے لیے پر امن فلسطینی ریاست کے ذریعے ہی ہو سکتا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اگر ایک جامع معاہدہ طے پا جائے جس میں فلسطینیوں کے لیے ریاست کا درجہ شامل ہو تو سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر سکتا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ سے پوچھا گیا کہ اگر ایسا ہوجائے تو کیا سعودی عرب پھر اسرائیل کو ایک وسیع سیاسی معاہدے کے حصے کے طور پر تسلیم کرے گا جس کے جواب میں انہوں نے کہا’یقینی طور پر‘۔
شہزادہ فیصل نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے علاقائی امن کو یقینی بنانے پر ہم امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اور یہ غزہ کے تناظر میں زیادہ متعلقہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح غزہ اور بحیرہ احمر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش جیسے طاقتور اسلامی ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے اور مشرق وسطیٰ کی جغرافیائی سیاست کو تبدیل کرنے کے بعد سعودی عرب کے ساتھ معمول کے معاہدے کو حاصل کرنا اسرائیل کے لیے بڑا انعام ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News