سندھ ہائیکورٹ میں ایف بی ایریا بلاک فائیو میں پارک کی زمین پر قائم گھروں کی مسماری کے کیس میں چھ سو سے زائد علاقہ مکینوں نے کے ایم سی آپریشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
عدالت نے سندھ کچی آبادی، کے ایم سی، ڈپٹی کمشنر سینٹرل اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے لیزدینے سے متعلق درخواست پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
مولوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ نے مؤقف پیش کیا کہ علاقہ مکین 1970 سے اس علاقے میں مقیم ہیں، سندھ کچی آبادی کی جانب سے علاقہ مکینوں کو جگہ لیز پر دی گئی ہے۔
جسٹس ندیم اخترنے ریمارکس دیے کہ ماسٹر پلان کے مطابق اس جگہ پر پارک ہے، ماسٹر پلان کو علاقہ مکینوں کی جانب سے چیلنج کیوں نہیں کیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ اگرعلاقہ مکینوں کو جگہ لیز پر دی گئی ہے تو پھر معاملہ سول سوٹ میں طے ہوگا، لیز قانونی دی گئی ہے یا نہیں،
جسٹس عبدالرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا پارک کی زمین پر آبادی قائم کرنے سے متعلق فیصلہ آچکا ہے۔
وکیل نے بتایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حکم نامے کے مطابق کسی پڑوسی کو حق نہیں وہ کسی کی لیز پر سوالات اٹھائے، متاثرین کے پاس اسی کے مقام کے شناختی کارڈز موجود ہیں، یہ قابضین نہیں ہیں، کے ایم سی کی جانب سے گزشتہ روز آپریشن کیا گیا، دو تین گھر توڑے گئے، پولیس نے 25 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
عدالت نے پوچھا کہ کس کے حکم پر آپریشن کیا جارہا ہے؟ وکیل مولوی اقبال حیدرنے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر آپریشن کیا گیا ہے۔ آپریشن رکوانے کے لیے پہلے سے زیر سماعت درخواست میں متاثرین کو فریق بننا چاہیے تھا۔
وکیل نے کہا کہ پہلے سے زیر سماعت درخواست میں بھی متاثرین کی جانب سے آپریشن روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
