الیکشن ملتوی ہونے سے ملک کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے، خورشید شاہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے آئین کے خلاف کوئی فیصلہ اور کوئی قرارداد قابل قبول نہیں۔
ایوان بالا (سینیٹ) نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہونے والے سینیٹ اجلاس میں قرارداد کی منظوری کے وقت 14 سینیٹرز موجود تھے، اس دوران (ن) لیگ کے سینیٹر افنان اللہ سمیت دو ارکان نے قرارداد کی شدید مخالفت کی جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی، فاٹا اراکین اور پیپلز پارٹی کے بہرمند تنگی نے 8 فروری 2024 کوانتخابات معطل کرنے کی قرارداد کی حمایت کی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کےحالت ٹھیک نہیں لیکن 2008 اور2013 میں حالات اس سے زیادہ خراب تھے، سیکیورٹی کا بہانا کرکے الیکشن ملتوی کریں گے تو کبھی الیکشن نہیں ہوں گے۔ 8 فروری کو انتخابات کی تاریخ پتھر پر لکیر ہے۔
بعد ازاں پاکستان پیپلزپارتی کے رہنما خورشید شاہ نے سینیٹ سے قرارداد منظور ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے خلاف کوئی فیصلہ اور کوئی قرارداد قابل قبول نہیں، الیکشن سے فرار ملک کو بحران سے دوچار کرسکتا ہے، سینیٹ میں ملک کی بڑی جماعتوں کی غیرموجودگی میں قرارداد کا کوئی جواز نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ میں کورم بھی پورا نہیں تھا اس لیے اسے کثرت رائے کہنا درست نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
