Advertisement
Advertisement
Advertisement

دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کی دولت دُگنی ہو جائے گی، آکسفیم کی رپورٹ

Now Reading:

دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کی دولت دُگنی ہو جائے گی، آکسفیم کی رپورٹ

مشہور و معروف فلاحی ادارے آکسفیم کا کہنا ہے کہ 2020 کے بعد دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کی دولت دگنی ہو جائے گی۔

قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں کاروباری اشرافیہ کے اعلیٰ سطحی سالانہ اجتماع کے دوران فلاحی ادارے آکسفیم نے کہا ہے کہ 2020 کے بعد سے دنیا کے امیر ترین پانچ افراد کی دولت دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ 2020 کے مقابلے میں ارب پتی افراد 3.3 ٹریلین ڈالر زیادہ امیر ہیں۔

آکسفیم کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والی اپنی رپورٹ ‘عدم مساوات انکارپوریٹڈ’ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر فی گھنٹہ کی شرح سے اپنی دولت میں اضافے کے بعد ان پانچ افراد کی مجموعی مالیت 869 ارب ڈالر ہے۔

آکسفیم کا کہنا ہے کہ ایل وی ایم ایچ کے سربراہ برنارڈ ارنالٹ، ایمازون کے جیف بیزوس، سرمایہ کار وارن بفیٹ، اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کی دولت میں اضافے کے باوجود اسی عرصے میں 5 ارب افراد غریب ہوئے ہیں۔

Advertisement

لندن میں قائم خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ ارب پتی افراد 2020 کے مقابلے میں 3.3 ٹریلین ڈالر زیادہ امیر ہیں جبکہ ایک ارب پتی دنیا کی 10 بڑی کمپنیوں میں سے 7 میں سرفہرست ہے۔

غربت کے خلاف کام کرنے والے گروپ کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات جاری رہے تو ایک دہائی کے اندر دنیا کو پہلا کھرب پتی مل جائے گا لیکن مزید 229 سال تک غربت کا خاتمہ نہیں ہو سکے گا۔

آکسفیم انٹرنیشنل کے عبوری ایگزیکٹو ڈائریکٹر امیتابھ بہار نے کہا کہ کسی کے پاس ایک ارب ڈالر نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک دہائی کی تقسیم کا آغاز دیکھ رہے ہیں، جس میں اربوں لوگ وبائی امراض، افراط زر اور جنگ کے معاشی جھٹکوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

جبکہ ارب پتیوں کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ عدم مساوات کوئی حادثہ نہیں ہے۔ ارب پتی طبقہ اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ کارپوریشنز انہیں ہر ایک کی قیمت پر زیادہ دولت فراہم کریں۔

کارپوریشنیں اپنے انتہائی امیر مالکان کو لامتناہی دولت فراہم کر رہی ہیں۔ لیکن وہ طاقت کا غلط استعمال بھی کر رہے ہیں، ہماری جمہوریتوں اور ہمارے حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔

Advertisement

آکسفیم روایتی طور پر سالانہ ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے افتتاح سے قبل عدم مساوات پر اپنی سالانہ رپورٹ جاری کرتا ہے، جسے جرمن انجینئر اور ماہر معاشیات کلاؤس شواب نے 1970 کی دہائی کے اوائل میں “اسٹیک ہولڈر کیپیٹلزم” کو فروغ دینے کے لئے شروع کیا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر