
حوثی باغیوں نے خلیج عدن میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے بحری آئل ٹینکر مارلن لوانڈا پر حملہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق خلیج عدن میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے میزائل کی زد میں آنے کے بعد برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک ٹینکر میں کئی گھنٹوں تک آگ لگی رہی۔
یمن میں قائم ایران کی حمایت یافتہ حوثی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکی اور برطانوی جارحیت کے جواب میں بحری آئل ٹینکر مارلن لوانڈا کو نشانہ بنایا۔
امریکہ اور برطانیہ نے بحیرہ احمر کے علاقے میں بحری جہازوں پر حملوں کے جواب میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کیے ہیں۔
فرانسیسی، بھارتی اور امریکی بحری جہازوں نے جہاز کو مدد فراہم کی۔
مارلن لوانڈا کا آپریٹر برطانیہ کی رجسٹرڈ کمپنی اوسیونکس سروسز لمیٹڈ کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔
یہ ٹینکر مارشل جزائر کے جھنڈے تلے چلتا ہے اور اسے ایک ملٹی نیشنل ٹریڈنگ کمپنی ٹریفیگورا کی جانب سے چلایا جاتا ہے۔
ایک اپ ڈیٹ میں کمین نے کہا کہ عملے کے تمام افراد محفوظ ہیں اور کارگو ٹینک میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ جہاز اب ایک محفوظ بندرگاہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔
یہ بحیرہ احمر اور اس کے آس پاس حوثیوں کی جانب سے تجارتی جہاز رانی پر تازہ ترین حملہ ہے۔
گروپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں علاقے میں بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جہاں اسرائیل حماس کے خلاف لڑ رہا ہے۔
ایک بیان میں حوثیوں کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ مارلن لوانڈا ایک برطانوی جہاز تھا اور اسے ہمارے ملک کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کے جواب میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ تجارتی جہازوں پر حملے مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں اور برطانیہ اور اس کے اتحادی مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
یوکے میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) نے بتایا کہ یہ واقعہ عدن سے 60 ناٹیکل میل جنوب مشرق میں پیش آیا۔
انہوں نے دیگر جہازوں کو خبردار کیا کہ وہ احتیاط کے ساتھ ٹرانزٹ کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔
بعد ازاں امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس کی افواج نے مقامی وقت کے مطابق 3 بج کر 45 منٹ پر بحیرہ احمر میں حوثیوں کے جہاز شکن میزائل کو نشانہ بنایا جو لانچ کرنے کے لیے تیار تھا۔ سینٹ کام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے دفاع میں میزائل کو تباہ کیا۔
نومبر سے اب تک حوثیوں نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی بحری جہازوں پر درجنوں حملے کیے ہیں جو دنیا کے مصروف ترین بحری راستوں میں سے ایک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News