سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اچھے مستقبل کی تلاش میں گزشتہ سال 30 ہزار تارکین وطن نے برطانیہ کی سرزمین پر قدم رکھا۔
عرب میڈیا کے ماطبق گزشتہ روز جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں تقریبا 30,000 تارکین وطن چھوٹی کشتیوں کے ذریعے مین لینڈ یورپ سے برطانیہ پہنچے، جو سالانہ ایک تہائی سے زیادہ کی کمی ہے۔
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال کی آخری آمد 16 دسمبر کو ہوئی تھی جب ایک کشتی میں 55 افراد کا پتہ چلا تھا۔
لیکن جنوب مشرقی برطانوی ساحل پر 29,437 تارکین وطن کی غیر قانونی آمد اب بھی 2018 میں حکام کی جانب سے اعداد و شمار شائع کرنے کے بعد سے دوسری سب سے بڑی سالانہ تعداد ہے۔
دنیا کے مصروف ترین شپنگ لینز میں سے ایک سے خطرناک سفر برطانیہ کی کنزرویٹو حکومت کے لیے ایک بہت بڑا سیاسی مسئلہ بن گیا ہے۔
وزیر اعظم رشی سنک نے گزشتہ سال کشتیوں کو روکنے کا وعدہ کیا تھا اور وہ برطانیہ میں غیر قانونی طور پر آنے والوں کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
2023 کے لیے کیے گئے پانچ اہم وعدوں میں سے ایک یہ ہے کہ تارکین وطن کی آمد میں مسلسل کمی لانے کا وعدہ ٹوری رہنما کو پریشان کر سکتا ہے کیونکہ وہ اس سال ہونے والے عام انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم سنک نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ان کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے کوئی ‘حتمی تاریخ’ نہیں ہے۔
2022 ء میں ریکارڈ 45,775 تارکین وطن کے خطرناک سفر کے بعد گزشتہ سال چھوٹی کشتیوں کی آمد میں 36 فیصد کمی کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم رشی سنک کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ تارکین وطن کو روکنے کی کوششوں میں اضافے کے لیے فرانس کے ساتھ 610 ملین ڈالر کا معاہدہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
