
اسپین پولیس نے تین بزرگ بہن بھائیوں کے قتل کے الزام میں پاکستانی نژاد شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
اسپین پولیس نے تین بزرگ بہن بھائیوں کے قتل کے الزام میں پاکستانی نژاد دلاور حسین کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس کے مطابق دلاور حسین نے خود کو پولیس کے حوالے کیا اور قتل کا اعتراف بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 67 سالہ ایمیلیا، 74 سالہ اینجلز اور 77 سالہ جوس گوٹیریز ایوسو کی لاشیں ان کے گھر سے ملی تھیں، انہین جزوی طور پر جلا دیا گیا تھا۔
یہ تینوں میڈرڈ کے جنوب مشرق میں تقریبا 8،000 افراد کی آبادی والے قصبے موراٹا ڈی تاجونا میں ایک ساتھ رہتے تھے۔
سول گارڈ کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس جرم کا مقصد مشتبہ دلاور حسین کے ساتھ بہن بھائیوں کا قرض ہے، جس کا تعلق بہنوں کے آن لائن فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے سے ہے۔
بہن بھائیوں کے دوستوں اور پڑوسیوں نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ کس طرح اینگلز اور ایمیلیا کئی سالوں سے ان لوگوں کے ساتھ آن لائن تعلقات میں مشغول تھے جو خود کو امریکہ کے مرد ہونے کا دعویٰ کرتے تھے۔
ان رپورٹس کے مطابق ان دونوں خواتین نے ایک ایسے شخص کو چار لاکھ یورو بھیجے تھے جسے وہ ‘ایڈورڈ’ کے نام سے جانتی تھیں، جو مبینہ طور پر امریکی فوج میں تھا اور اس کا ایک دوست تھا۔
دونوں بہنوں کا بھائی جوز گٹیریز ایوسو جو ذہنی معذوری کا شکار تھا ، رقم بھیجنے میں شامل نہیں تھا۔
اسپین کے اخبار کے مطابق انہوں نے موراٹا ڈی تاجونا کے میئر اور پادری سے بھی پیسے مانگے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News