Advertisement
Advertisement
Advertisement

’’رام مندر یا بھارتی سیکولرازم کی سمادھی‘‘

Now Reading:

’’رام مندر یا بھارتی سیکولرازم کی سمادھی‘‘
’’رام مندر یا بھارتی سیکولرازم کی سمادھی‘‘

’’رام مندر یا بھارتی سیکولرازم کی سمادھی‘‘

یقین کیجئے کہ بھارت کے شہر ایودھیہ میں رام مندر نہیں بلکہ بھارت کے سیکولر آئین کی سمادھی کا افتتاح ہوا ہے۔

مہاتما گاندھی اور پنڈت جواہر لعل نہرو جیسے بھارتی قوم پرست، نام نہاد ہی سہی مگر قدرے سیکولر رہنماؤں کے بھارت کی چتا جلانے کے بعد راشٹریہ سیوک سنگھ کے کار سیوک، بھارتیہ جنتا پارٹی کے مہان نیتا نریندر مودی نے درحقیقت رام جنم بھومی مندر نہیں بلکہ ہندو راشٹر کا افتتاح کیا ہے۔

ایودھیا میں بننے والا مندر محض بابری مسجد کے ملبے پر ایک مندر نہیں بلکہ ہندوستان کے سیکولر آئین کی سمادھی ہے، ہندوستان کا سیکولر ازم کا لبادہ اترا اور رام راج یا ہندو راشٹر سامنے آ گیا ہے۔

رام مندر میں 51 انچ بلند رام کی مورتی کی “پران پرتھشٹھا” نہیں کی گئی بلکہ انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسند ہندوؤں نے درحقیقت ہندو راشٹر کے بت میں جان پھونکی ہے۔

Advertisement

ایودھیا میں 7 ہزار خصوصی مہمانوں اور ہزاروں عقیدت مندوں کے سامنے نریندر مودی نے ہندو پروہتوں کے طے کردہ انتہائی مقدس لمحات یا ابھیجیت مہورت کے دوران پران پرتھشٹھا کی رسومات ادا کیں۔

یہ مہورت واراناسی کے جوتشی گنیشور شاستری دراوڈ کے حساب کتاب کے مطابق صرف 84 سیکنڈز پر محیط تھا۔

پران پرتھشٹھا کے دوران ہندو دھرم کے ڈیڑھ سو مکاتب فکر کے ساتھ بھارت کے پچاس کے لگ بھگ قبائلیوں کی نمائندگی بھی موجود تھی۔

یہ وہ رسومات ہیں جو کسی نئے بت یا مورتی کو کسی مندر میں پوجا سے پہلے بھگوان کا درجہ دینے یا اسے پوجا کے لائق بنانے کے لئے ادا کی جاتی ہیں۔

عام زبان میں پران پرتھشٹھا کا مطلب زندگی دینا یا روح پھونکنا قرار دیا جا سکتا ہے۔ مودی جی نے پران پرتھشٹھا کرکے رام کی مورتی میں تو روح پھونک دی لیکن بھارت کے سیکولرازم کی روح کھینچ لی۔

Advertisement

رام مندر اور ایودھیہ کو ہندوؤں کے لئے ویٹیکن بنانے کے چکر میں مودی جی درحقیقت بھارت کے آزادی کے رہنماؤں کے سینے پر مونگ دل کر خود کو مہانتا کے سب سے اوپر کے درجے پر براجمان سمجھ رہے ہیں۔

حقیقت تو یہ ہے کہ ہندو دھرم کے بعض پنڈت پہلے سے ہی متنازعہ رام مندر کو اس کی موجودہ صورت میں پوجا کے لئے کھولنے کی مخالفت کر چکے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ نامکمل رام مندر بھگوان کی مورتی کے لئے شایان شان نہیں اور  اسے کھولا نہیں جا سکتا۔

اسی طرح اپوزیشن کانگریس پارٹی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بھی رام جنم بھومی مندر کے افتتاح میں شریک نہیں ہوئیں۔ ممتا بینرجی تو رام مندر کے افتتاح کو بی جے پی کی جہالت قرار دے چکی ہیں۔

رام مندر کے افتتاح پر بڑے ہندو مذہبی پیشواؤں کا بائیکاٹ کا اعلان سامنے آنے کے باوجود مودی کی ہٹ دھرمی برقرار رہی۔ رام مندر کی افتتاحی تقریب کے حوالے سے چار ہندو پیشواؤں نے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

کانگریس پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا بھی رام مندر کے افتتاح کو انتخابی مہم کے آغاز کے لئے مودی کا اسٹیج قرار دے چکی ہیں۔

دوسری طرف معروف برطانوی جریدہ گارڈین بھی رام مندر مودی کی ایک سیاسی چال قرار دے چکا ہے۔ دی گارڈین نے مودی سرکار کے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیےاوچھی سازشوں کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے لکھا کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب کی آڑ میں مودی نے اپنی الیکشن مہم کا آغاز کیا ہے۔

Advertisement

الیکشن جیتنے کے لیے مودی ہندوستان کے 80 فیصد ہندو عوام کے مذہبی جذبات کا استعمال کررہا ہے۔ دی گارڈین کے مطابق 2014 میں مودی کے اقتدار میں آتے ہی بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کی مہم کا منہ بولتا ثبوت رام مندر سے مودی سرکار کی گہری وابستگی ہے۔

ہندوستان کی دیگر سیاسی جماعتوں نے مودی کی سیاسی چال کو بے نقاب کرتے ہوئے مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار کیا۔

بی جے پی نے ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کو ہندوستان اور دنیا بھر میں اپنی مقبولیت بڑھانے کے لیے بےدھڑک استعمال کیا۔

انتہا پسند ہندوؤں نے 1992 میں راشٹریہ سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں نہ صرف بابری مسجد کو شہید کردیا، بعد ازاں احتجاج کرنے والے ہزاروں مسلمانوں کو بھی شہید کردیا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا یہ دوہرا معیار نہیں؟ خامنہ ای کے قریبی ساتھی کی بیٹی مغربی لباس میں دلہن بن گئیں
جوہری مذاکرات کی پیشکش پر سپریم لیڈر خامنہ ای نے ٹرمپ کو دو ٹوک جواب دیدیا
جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم سانائے تاکائچی کون ہیں ؟
غزہ پر اسرائیل کی جنگ سراسر نسل کشی ہے، امیرِ قطر کی اسرائیلی حملوں کی مذمت
اسرائیل نے امن معاہدے کی دھجیاں اڑادیں، حملوں میں درجنوں فلسطینی شہید
یورپی یونین کا بھی افغان تارکین وطن کی واپسی کیلیے طالبان حکومت سے رابطہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر